پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ و دیگر پر مقدمہ درج؛ باضابطہ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ و دیگر پر مقدمہ درج؛ باضابطہ گرفتار WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:(آئی پی ایس) پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ و دیگر پر مقدمہ درج کرکے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق عالیہ حمزہ اور ساتھیوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں باضابطہ گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ سڑک بلاک کر رہے ہیں، جس پر پولیس فوری موقع پر پہنچی تو عالیہ حمزہ کی قیادت میں سڑک کو بلاک کیا گیا۔
عالیہ حمزہ اور ساتھیوں کو غیر قانونی فعل سے اجتناب کا کہا گیا تو پولیس سے مزاحمت کی گئی۔ عالیہ حمزہ اور ساتھیوں کے خلاف تھانہ ائیرپورٹ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس میں شاہراہ عام کو بلاک کرنے اور پولیس سے مزاحمت کی دفعات شامل ہیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کو آج ریمانڈ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ عالیہ حمزہ کیخلاف تھانہ ائیرپورٹ نے پولیس پر پتھراؤ اور مزاحمت سرکار کے الزامات کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔
مقدمے میں 35 افراد نامزد ہیں، جب کہ 2خواتین سمیت 5 کارکنوں کو موقع سے گرفتار کیا گیا تھا۔ مقدمہ تھانہ ائیرپورٹ پولیس نے محمد افضل سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا۔
دریں اثنا عالیہ حمزہ سے ملاقات نہ کرانے پر وکیل تابش فاروق نے عدالت سے رجوع کر لیا ۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بیلف مقرر کیا جائے، عالیہ حمزہ کی صحت کے حوالے سے تشویش ہے ۔ ویمن پولیس اسٹیشن کا دروازہ نہ کھولنے پر بھی عدالت سے قانونی کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پنجاب کی چیف ا رگنائزر عالیہ حمزہ پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔