وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے تحریک انصاف کو پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹ کو مذاکرات میں ساتھ بٹھانے کا شو ق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیتے ہیں ، بانی کی بہنوں کی ملاقات سے زیادہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ وہاں پر تصاویر اور ٹک ٹاک بنوائیں،نہروں کا معاملہ یقینی طور پر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے حل کر لیا جائے گا، حکومت چلے گی اور مسائل حل کرنے کیلئے مل کر آگے بڑھیں گے ، عمر کوٹ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن)سندھ نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا اگر یہ اتحاد نہ ہوتا تو بہتر ہوتا، پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا اتحاد ملک کو  مسائل سے نکلالنے کیلئے ہے ، جمہوریت کیلئے ہے لیکن یہ انتخابی اتحاد نہیں ، پیپلز پارٹی اپنے صوبے میں کام کر رہی ہے اور مرکز میں وہ ہمارے ساتھ ہیں، ملک کسی بھی سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، پیپلز پارٹی کے سیاستدان سمجھدار ہیں ۔ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ ہم تو مذاکرات کے حق میں ہیں، سیاست کا دوسرا نام بات چیت ہے ، سیاست میں دشمنی کا ماحول پی ٹی آئی نے پیدا کیاہے ، بات چیت کیلئے دروازے آج بھی کھلے ہیں، مذاکرات کیلئے ہمارا دو ٹوک موقف ہے ، پی ٹی آئی کبھی کہتی ہے کہ مذاکرات کرنے چاہئیں اور کبھی نہیں کرنے چاہئیں ، پی ٹی آئی میں جتنے اس وقت اندرونی اختلافات ہیں  وہ شاید ہی کسی اور سیاسی جماعت میں رہے ہوں، ان میں دھڑے بندی اور ٹوٹ پھوٹ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ، پہلے انہیں اپنے اندر یکسوئی پیدا کرنی چاہیے کہ وہ کرنا کیا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کبھی یہ لوگ کہتے ہیں حکومت سے بات نہیں کریں گے اسٹیبلشمنٹسے بات کریں گے تو میں انہیں کہتا ہوں کہ سارے اکھٹے بیٹھ جاتے ہیں ، اگر آپ کو اسٹیبلشمنٹکو ساتھ بٹھانے کا شوق ہے تو ہم ان سے درخواست کر دیں گے ، ملک کی بات ہے تو میں نے ایک قدم آگے جا کر کہا کہ ہم چیف جسٹس کو بھی ہاتھ جوڑیں گے ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

محمود اچکزئی کی قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش

محمود خان اچکزئی(فائل فوٹو)۔ 

محمود خان اچکزئی نے قومی حکومت کے قیام کےلیے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش کردی۔ ان کا کہنا ہے کہ قومی حکومت بنانے کے معاملے کے سوا اس حکومت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایک دوسرےکو گالیاں دینے کا نہیں اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

 اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہماری باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی، اب یہ حکومت آئین کی دھجیاں بکھیر رہی ہے۔

انھو نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جانبداری سے کام لیا، سپریم کورٹ نے تحریک انصاف سے انتخابی نشان چھینا، یہ حکومت بندوق کی نوک پر آئی ہے، شہباز شریف میرے دوست ہیں میری سخت باتوں پر ناراض ہو جاتے ہیں، لوگوں کو پیسوں اور بندوق کے زور پر قابو کرکے حکومت بنائی گئی۔ 

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی جانبدار ہیں، پارلیمنٹ کے اندر سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا، اسپیکر کہتے ہیں جاسوس اداروں کو ہر کسی کی کال ٹیپ کرنے کا حق حاصل ہے۔ موجودہ حالات میں چپ بیٹھنا مجرمانہ غفلت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گھروں کو ٹھنڈا رکھیں
  • سیاست دان ملک کے لیے لچک پیدا کرکے کوئی راستہ نکالیں، مفتاح اسماعیل
  • نواز شریف اڈیالہ جیل کا دروازہ کھلوا سکتے ہیں، طارق فضل چوہدری کا صحافی کو جواب
  • خواجہ آصف سے آئیڈیل تعلقات نہیں رہے ، حنیف عباسی
  • وزیر اعظم کی چوہدری نثار کی ن لیگ میں واپسی کیلئے کوششیں جاری، نواز شریف کی منظوری باقی
  • علی امین گنڈا پور کا فیصلہ بانی ہی کریں گے، فیصل چوہدری
  • ملکی سیاست میں آئین، قانون اور اخلاقیات والی بات ہے نہیں
  • محمود اچکزئی کی قومی حکومت کے قیام کیلئے وزیراعظم کو مذاکرات کی پیشکش
  • بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت کا پیغام دے دیا
  • بھارتی اداکارہ شیفالی زری والا کی موت پر مفتی طارق مسعود کا بیان وائرل، عبرت کا پیغام دے دیا