8 ویں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے : آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے میں شرکا کی پیشہ ورانہ مہارت،جسمانی وذہنی استقامت اوراعلیٰ اخلاقی معیارکی تعریف کی۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) جانب سے کہا گیا کہ دنیا کی کٹھن ترین جنگی مشقوں میں شمار ہونے والا پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے کھاریاں گیریژن میں اختتام پذیر ہوگئے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اختتامی تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بے مثال سپاہیانہ خصوصیات کا مظاہرہ کیا۔ آرمی چیف نے شرکا کی پیشہ ورانہ مہارت،جسمانی وذہنی استقامت اوراعلیٰ اخلاقی معیارکی تعریف کرتے ہوئے کہا اس قسم کی مشقوں سے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے ، پاک فوج نے ہمیشہ کردار، جرأت اور مہارت جیسی سپاہیانہ خصوصیات کوبرقرار رکھا۔ انھوں نے کہا کہ جوانوں نے بے مثال سپاہیانہ خصوصیات کامظاہرہ انسداددہشت گردی جنگ میں بخوبی کیا،،پیٹس ہمیشہ پیشہ ورانہ فوجی صلاحیتوں اور جنگی فہم و فراست کو یکجا کرتے ہوئے ہر سپاہی میں درکار ٹیم اسپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔ آرمی چیف نے مشق کے شرکا میں انفرادی اور ٹیم کی سطح پر ایوارڈز تقسیم کیے، بین الاقوامی مبصرین ، شریک ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پیٹس مشق میں پاکستان آرمی کی 7 ،پاکستان نیوی کی ایک ٹیم نے حصہ لیا، جبکہ دوست ممالک کی 15 ٹیمز نے مشقوں میں شرکت کی،آئی ایس پی آر بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب اور مالدیپ کی ٹیمز نے حصہ لیا ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکی، امریکا اور ازبکستان بھی مشقوں میں شامل تھے جبکہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ نے مبصر کے طور پر مشاہدہ کیا۔ پٹرولنگ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقے میں کی گئی، شرکا نے تجربات ، جدید اختراعات کے تبادلے سے جنگی صلاحیتوں کو بہتر بنایا ، مشق دوست ممالک کیلئے پیشہ ورانہ اورمسابقتی فوجی سرگرمی کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان آرمی پیشہ ورانہ ٹیم اسپرٹ آرمی چیف
پڑھیں:
طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-15
بدین (نمائندہ جسارت)طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی غیر متناسب تعداد ، ضلعی تعلیم افسر سے وضاحت طلب۔سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے ضلعی تعلیم افسر (سیکنڈری و ہائی اسکولز) بدین احمد خان زئنور سے وضاحت طلب کی گئی ہے محکمے کی جانب سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ گرلز لوئر سیکنڈری اسکول احمد نوح سومرو، بدین میں صرف 90 طالبات داخل ہیں، جب کہ اس اسکول میں 18 اساتذہ تعینات ہیں، جو اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ایس ٹی آر (اسٹوڈنٹ-ٹیچر ریشو) پالیسی کی کھلی خلاف ورزی ہے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی کے تحت سندھ بھر میں 10 ہزار سے زائد اساتذہ کو ایک اسکول سے دوسرے اسکول میں منتقل کیا گیا تاکہ طلباء اور اساتذہ کا تناسب متوازن رکھا جا سکے، لیکن ضلعی تعلیم افسر بدین کی جانب سے اضافی اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز کمیٹی کو پیش نہیں کی گئی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلعی سطح پر گریوینس کمیٹی میں بھی اس صورتحال کی درستگی کے لیے موقع دیا گیا، لیکن اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی، جو محکمے کی پالیسی اور قواعد کی خلاف ورزی اور غفلت کی علامت ہے، جو کہ بدانتظامی کے زمرے میں آتی ہے سیکریٹری آفس کراچی کی جانب سے جاری کردہ خط میں ضلعی تعلیم افسر کو تین دن کے اندر تحریری وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، بصورت دیگر ان کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی یاد رہے کہ ایسی صورتحال بدین کے کئی اسکولوں میں پائی جاتی ہے، جہاں طلباء کم مگر سفارش یا بھاری رشوت کے عوض اساتذہ زیادہ مقرر کیے گئے ہیں۔تازہ مثال بدین شہر کے گورنمنٹ بوائز لوئر سیکنڈری اسکول بیراج کالونی (سیمز کوڈ 401010891) کی ہے، جہاں ضرورت سے زیادہ اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ دوسری جانب، پابندی سے ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کو مختلف بہانوں سے ہراساں بھی کیا جا رہا ہے محکمہ تعلیم بدین بدعنوانی، اقربا پروری اور ناانصافیوں کی داستانوں سے بھرا ہوا ہے شہر کے مشہور بوائز ہائی اسکول بدین میں، جہاں گریڈ 20 کے 4، گریڈ 19 کے 6 اور گریڈ 18 و 17 کے متعدد اساتذہ موجود ہیں، وہاں گریڈ 16 کی ایچ ایس ٹی شہنیلا احمد میمن کو اسکول کا ہیڈ مقرر کیا گیا ہے، جس پر شہریوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔