آزاد کشمیر اور کے پی میں بارش سے موسم سرد
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
آزاد کشمیر کے پہاڑوں پر برف باری اور بیشتر مقامات پر بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
آزادکشمیر اور خیبرپختون خواں کے مختلف شہروں میں بارش سے موسم سرد ہوگیا ہے۔
وادیٔ نیلم میں آٹھ مقام سمیت زیریں علاقوں میں رات گئے سے گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔بالائی علاقوں شونٹھر ویلی، گریس ویلی، ہلمت، تاوبٹ کے پہاڑوں پر برف باری سے نظارے خوبصورت ہو گئے ہیں۔
آزاد کشمیر میں تیز آندھی سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، تمام فیڈرز پر بجلی کی سپلائی معطل ہے۔
متعدد مقامات پر ژالہ باری سے سردی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
دوسری جانب چترال میں بھی وقفے وقفے سے بارش جاری ہے، گزشتہ رات تیز بارش کے باعث متعدد علاقوں میں سیلابی ریلا گزرا، جس سے راستے اور گھر متاثر ہوئے ہیں۔
ادھر سندھ میں حیدر آباد، سکھر، لاڑکانہ، خیر پور، جیکب آباد سمیت اکثر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت میں اتنی جرات نہیں کہ وہ سرحدی خلاف ورزی کرے، انوارالحق
آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان کی سرحدی خلاف ورزی کرنے کی جرات نہیں تاہم اگر ایسا ہوا تو بھرپور دفاع کیا جائے گا۔ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری انوار الحق نے کہا کہ بھارت چانکیہ ڈاکٹرائن، بغل میں چھری منہ میں رام رام کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، پہلگام واقعے میں بھارت کا جھوٹا بیانیہ بری طرح بے نقاب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بدامنی پھیلانے کے لیے آزاد کشمیر کے اندر چھپ کر تیسری قوت کو استعمال کر کے وار کر سکتا ہے، اگر بھارت نے ایسا ایڈونچر کرنے کی حماقت کی تو پھر یاد رکھے کہ بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آبی جارحیت ایک سال سے جاری ہے اور بھارت کی بین الاقوامی دہشتگری بارے دنیا جانتی ہے، مودی حکومت نے کینیڈا سے لے کر کشمیر تک بھارت دہشتگردی کو ریاستی پالیسی کے طور پر اپنائے ہوئے ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ چند نادان دوستوں کو ہماری باتوں سے اختلاف تھا لیکن آج سوچئے کہ محافظ فوج کون سی ہے؟ اور قابض فوج کون سی ہے؟ ہمارے پرچم کے پیچھے پاکستان کے پرچم کی طاقت ہے ورنہ ایل او سی کے پار آزاد کشمیر کا پرچم کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ جو جمہوری آزادیاں یہاں حاصل ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دستیاب نہیں ہیں، الحمداللہ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔