گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
جی بی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے دوران پہاڑی تودے گرنے سے لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور جے ایس آر کئی جگہوں پر بلاک ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں میں شدید بارشوں کا سلسلہ پچھلے 24 گھنٹوں سے وقفے وقفے سے جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے بارشوں کا سلسلہ آئندہ کئی روز تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری جانب سکردو اور گرد و نواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جی بی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے دوران پہاڑی تودے گرنے سے لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔ شاہراہ قراقرم اور جے ایس آر کئی جگہوں پر بلاک ہو چکی ہے۔ جی بی ڈی ایم اے نے شہریوں کو کسی بھی غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کولمبیا کے صدارتی امیدوار انتخابی مہم کے دوران فائرنگ سے شدید زخمی، حالت نازک
کولمبیا کے معروف دائیں بازو کے صدارتی امیدوار اور سینیٹر میگوئل یوریب ہفتے کے روز ایک انتخابی جلسے کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق یوریب کو تین گولیاں لگیں جن میں سے دو سر پر اور ایک گھٹنے پر ماری گئی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 39 سالہ میگوئل یوریب دارالحکومت بوگوٹا میں اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ جائے وقوعہ پر لی گئی تصاویر میں انہیں خون میں لت پت ایک سفید گاڑی کے بونٹ سے ٹیک لگائے دکھایا گیا، جب کہ لوگوں کا ایک گروپ انہیں سہارا دے کر خون روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔
حفاظتی عملے نے حملہ آور کو قابو میں کر لیا، جو کہ ایک 15 سالہ لڑکا بتایا جا رہا ہے۔
https://Twitter.com/jesusra25547629/status/1931530170717909445
یوریب کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر سانتا فے کلینک منتقل کیا گیا، جہاں اسپتال حکام نے بتایا کہ وہ انتہائی نازک حالت میں نیورو سرجری اور ویسکیولر آپریشن سے گزر رہے ہیں۔
ان کی اہلیہ نے ان کے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔”
پولیس ڈائریکٹر کارلوس فرناندو تریانا کے مطابق حملہ آور زخمی ہو گیا تھا اور اس کا علاج جاری ہے۔ فائرنگ میں ایک مرد اور ایک خاتون شہری بھی زخمی ہوئے، جبکہ موقع سے گلاک طرز کا ایک پستول برآمد کر لیا گیا۔
جمہوریت پر حملہاس حملے کی مذمت سیاسی حلقوں سمیت بین الاقوامی سطح پر بھی کی جا رہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسے “جمہوریت پر براہِ راست حملہ” قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ یہ واقعہ کولمبیا کی بائیں بازو کی حکومت کی اشتعال انگیز زبان کا نتیجہ ہے۔
صدر گوستاوو پیٹرو نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: “یہ صرف ایک شخص پر حملہ نہیں بلکہ آزادیِ اظہار، جمہوریت اور سیاسی سرگرمیوں پر حملہ ہے۔”
کولمبیا کی وزارت دفاع نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کو متحرک کر دیا ہے، وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے ملزمان کی معلومات دینے پر 7 لاکھ 25 ہزار امریکی ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
سیاسی وراثتمیگوئل یوریب، جو کہ 2026 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ہیں، دائیں بازو کی ڈیموکریٹک سینٹر پارٹی کے رکن ہیں اور صدر پیٹرو کے سخت ناقد سمجھے جاتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یوریب کو پہلے سے کوئی براہِ راست دھمکی نہیں ملی تھی، تاہم ان کے ساتھ نجی سیکیورٹی موجود تھی۔ کولمبیا میں سیاسی تشدد، منشیات مافیا اور باغی گروہوں کی وجہ سے پبلک شخصیات کو خطرات لاحق رہتے ہیں۔
میگوئل یوریب معروف صحافی ڈیانا ٹر بے کے بیٹے ہیں، جنہیں میڈیئن کارٹیل نے اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا۔ ان کے نانا، خولیو سیزرٹر بے، 1978 سے 1982 تک کولمبیا کے صدر رہ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سانتا فے شدید زخمی صدارتی امیدوار فائرنگ کولمبیا میگوئل یوریب نازک