نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرلیں گے، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، یہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائےگا، پیپلزپارٹی سے تمام معاملات پر مشاورت کی جائےگی۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے انہوں نے کہاکہ وفاق جو بھی منصوبہ بندی کرے گا اس پر اتحادیوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، ملک کی معاشی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، تمام معاملات پر اس سے مشاورت کی جائے گی، نہروں کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، اتحادیوں کے تحفظات دور کرنا ہمارا فرض ہے، نہروں کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ 1991 کا واٹر بورڈ، ارسا ایکٹ اور ارسا بھی موجود ہے، اس کے علاوہ آئین و قانون بھی موجود ہے، آج شرجیل میمن نے بھی کہاکہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہوگا، ان کی پارٹی کی بھی یہی سوچ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہماری اتحادی ہے، اس کے پاس آئینی عہدے بھی ہیں، صدارت بھی ہے، گورنرشپ بھی ہے، چیئرمین سینیٹ بھی ہے، جب ہم اتحادی ہیں تو اتحاد کا تقاضا یہ ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ ارسا ایکٹ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں جاسکتا، پانی کی منصفانہ تقسیم کا نظام موجود ہے، ہماری لیڈرشپ سمجھتی ہے کہ معاملات بات چیت سے حل کیے جائیں اور اتحادیوں کے جو بھی تحفظات ہیں وہ دور کیے جائیں۔
واضح رہے دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے آمنے سامنے ہیں۔
گزشتہ روز چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ اگر وفاقی حکومت متنازع نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان نہیں کرتی تو ہم حکومت کی حمایت سے دستبردار ہو جائیں گے۔
مزید پڑھیں متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
اس سارے معاملے پر آج وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آمنے سامنے بلاول بھٹو پیپلزپارٹی دریائے سندھ شہباز شریف کینالز متنازع نہری منصوبہ مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو پیپلزپارٹی دریائے سندھ شہباز شریف کینالز مسلم لیگ ن نواز شریف وی نیوز شہباز شریف معاملے پر
پڑھیں:
اسرائیلی بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے،وزیراعظم شہباز شریف
دوحہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے اسرائیل نے ثالث ہونے کے باوجود قطر پر حملہ کر کے خومختاری کی خلاف ورزی کی اور امن کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی، پاکستان دوحہ پر حملے کی کھلی مذمت کرتا ہے۔ یہ حملہ مشرق وسطیٰ میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کےلئے کیا گیا، ہم قطر کے حکام اور اپنے قطری بہن بھائیوں، کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جنگ کے دوران امن کی بات کرنے اور ثالث کا کردار ادا کرنے کے باوجود بھی اسرائیل نے حملہ کیا۔ غزہ میں خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر دس سالہ فلسطینی بچے کاذکر کیا جس نے خوراک کےلئے کئی کلومیٹر پیدل سفر کیا اور پھر اُسے اسرائیلی فوج نے شہید کردیا تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف 17 ستمبر سے سہ ملکی دورہ کریں گے
شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے، اس بربریت کو اب فوری طور پر رکنا چاہیے، اسرائیل کو انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر احتساب کے کٹہرے میں لانا چاہیے، بربریت کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے اور اسرائیل کے خلاف فوری طور پر اقدامات کیے جائیں۔غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کروائی جائے، فلسطینیوں کی رہائی اور مغیوں کی بازیابی کےلئے کاوشیں کی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کا معاملہ دو ریاستی حل سے ہی ممکن ہے، فلسطین ایک علیحدہ ریاست ہو جس کا دارالحکومت القدس ہو اور ہم اسے تسلیم کرتے ہیں۔
سائٹ صنعتی ایریا کراچی کے صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کو سب مسترد اور اس کی مذمت کرتے ہیں، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا۔
مزید :