بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
MEERUT:
بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: والدہ سے شادی نے بتایا کہ
پڑھیں:
کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر خاتون کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں دوہرے قتل کے واقعہ کے بعد متنازعہ ویڈیو پیغام جاری کرنے پر پولیس نے مقتولہ ماہ بانو کی والدہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔ آج کوئٹہ میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے ماہ بانو کی والدہ کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے خاتون کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔