خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نگار خلیل الرحمٰن قمر نے پاکستان میں اپنے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے متنازع ہنی ٹریپ کیس سمیت مختلف موضوعات پر بات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پاکستان میں ملنے والے سلوک پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ برسوں تک انہوں نے بھارت میں کام نہ کرنے کا اصول اپنایا، متعدد پیشکشوں کو ٹھکرایا، مگر اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ ’میں نے اپنے وطن کے لیے بہت کچھ کیا، لیکن میرے ساتھ جو سلوک ہوا، اس نے میری حب الوطنی کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے انکشاف کیا کہ ماضی میں بھارتی اداکار اور عوام ان سے بے حد محبت اور احترام کا اظہار کرتے تھے۔ ’بعض اداکار تو فون پر بات کرتے ہوئے رو پڑتے تھے، جبکہ یہاں اپنے لوگوں کا رویہ مجھے رنجیدہ کرتا ہے۔‘
انہوں نے بھارتی فلمی صنعت کی جانب سے ماضی میں کی گئی نقل کا بھی ذکر کیا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کے 1999 کے مشہور ڈرامے ’بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ کی کہانی کو جزوی طور پر چُرا کر 2000 میں بھارتی فلم ’جس دیش میں گنگا رہتا ہے‘ بنائی گئی، جس میں گووندا نے مرکزی کردار نبھایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کو دی جانے والی اہمیت کے برعکس، پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں خود کو متعارف کرانا پڑتا ہے۔’ہمارے اداکاروں کو عزت نہیں ملتی، جبکہ بھارتی اداکار یہاں آکر ستارے بن جاتے ہیں، اور میڈیا ان کے پیچھے پاگل ہو جاتا ہے۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے آخر میں کہا کہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں، خصوصاً ہنی ٹریپ کیس اور جان سے مارنے کی کوشش نے انہیں اس فیصلے پر مجبور کیا ہے کہ اب وہ بھارت میں بھی فنی خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خلیل الرحم ن قمر نے بھارت میں انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان نے بھارت کو اپنے جوابی فیصلوں سے تحریری آگاہ کردیا، سفارتی ذرائع
بھارتی ہائی کمیشن کے ناظم الامور گیتکا سری واستو کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی اقدامات پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ناظم الامور کو بھارتی اقدامات پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا، بھارتی ناظم الامور کو ہائی کمیشن میں ناپسندیدہ شخصیات کی فہرست دی گئی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ بی ایس ایف تینوں بارڈر پر تقریبات کے دوران گیٹ بند رکھیں گے۔
بھارتی ہائی کمیشن میں بھارتی بری، بحری اور فضائی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا گیا، بھارت کے بری، بحری اور فضائی اتاشیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے، بھارت کے فوجی اتاشیوں کے ساتھ ان کے عملے کو بھی ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بھارت کو اپنے جوابی فیصلوں سے تحریری آگاہ کردیا، بھارتی ناظم الامور کو سفارتی تعلقات نچلی سطح پر لانے، بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کو 30 افراد تک محدود کرنے اور تمام بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا۔
بھارتی ناظم الامور کو واہگہ بارڈر بند کرنے، تمام بھارتی کمرشل پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے آگاہ کیا گیا۔
بھارتی ناظم الامور کو سندھ طاس معاہدے معطلی کو یکطرفہ قرار دیا گیا، بھارت کو شملہ و دیگر پاک بھارت معاہدے معطل کرنے کے امکانات سے بھی آگاہ کیا گیا، پاک بھارت تجارت بشمول بلواسطہ تجارت کی معطلی کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔