جان ایف کینیڈی کے بھائی رابرٹ کینیڈی کے قتل سے متعلق 10 ہزار صفحات منظر عام پر آگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے بھائی رابرٹ ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق 10 ہزار صفحات منظر عام پر آگئے ہیں۔
سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی کو 1968 میں اپنے بھائی جان ایف کینیڈی کے قتل سے 5 سال بعد گولی مار کر ہلاک کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کا آج جان ایف کینیڈی فائل کے 80 ہزار صفحات جاری کرنے کا اعلان
قاتل کی گرفتاری اور عمر قید کی سزا کے باوجود سینیٹر رابرٹ ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق کئی افواہوں اور تبصروں نے جنم لیا، ان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ ان کے والد پر فائرنگ کرنے والا ایک شخص نہیں تھا بلکہ متعدد لوگ اس میں ملوث تھے تاہم یہ رائے سرکاری تحقیقات سے متصادم ہے۔
امریکی تاریخ کے اس ہائی پروفائل قتل سے متعلق ان دستاویزات کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ یہ اس قتل پر نئے سرے سے روشنی ڈالیں گی۔
یہ اقدامات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان احکامات کے تحت کیے گئے ہیں جن میں انہوں نے جان ایف کینیڈی سمیت ملک کی تاریخ سے متعلق خفیہ دستاویزات پبلک کرنے کا حکم دیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ROBER KENNEDY جان کینیڈی دستاویزات رابرٹ کینیڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جان کینیڈی دستاویزات رابرٹ کینیڈی کینیڈی کے قتل سے جان ایف کینیڈی ایف کینیڈی کے قتل سے متعلق
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا: اختیار ولی
—فائل فوٹوزوزیرِاعظم کے کو آر ڈینیٹر برائے اطلاعات اختیار ولی کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کی ویڈیوز منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔
اپنے بیان میں اختیار ولی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا نیٹ ورک نے ویڈیوز کو جعلی قرار دینے کی مہم شروع کر دی، ویڈیوز کی فرانزک کے بعد دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
اختیار ولی نے کہا کہ سہیل آفریدی کی ویڈیوز کو کسی اور موقع کی قرار دینے سے جرم کی سنگینی کم نہیں ہو جاتی، سہیل آفریدی کا جرم 9 مئی کے دیگر مجرموں سے زیادہ سنگین ہے۔
وزیرِ اعظم کے کو آر ڈینیٹر نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ نے ریاست کے تحفظ کا حلف اٹھایا ہے، حلف اٹھانے کے بعد بھی ان کے بیانات ہر اعتبار سے قابلِ گرفت ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سہیل آفریدی کی تقاریر اور بیانات حلف کی سنگین خلاف ورزی ہیں، یہ کسی طور وزارتِ اعلیٰ کےاہل نہیں رہے۔