فوراً اپنے فون اپڈیٹ کریں، ایپل نے آئی فون صارفین کیلئے وارننگ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ایپل نے اپنے صارفین کو خبردار کرتے ہوئے iOS 18.4.1 اور دیگر ڈیوائسز کے لیے ایک نہایت اہم سیکیورٹی اپڈیٹ جاری کیا ہے۔ یہ اپڈیٹ دو سنگین سیکیورٹی خامیوں کو دور کرتا ہے جنہیں سائبر حملہ آوروں نے حقیقت میں استعمال کیا ہے۔
ایپل کے مطابق، یہ خطرناک خامیاں ’کورآڈیو‘ اور ’پوائنٹر ایتھینٹکیشن سسٹم‘ میں پائی گئی ہیں۔ ان خامیوں کے ذریعے ہیکرز صارف کے آڈیو اسٹریمز تک رسائی حاصل کرکے حساس ڈیٹا چرا سکتے تھے اور متاثرہ ڈیوائس پر غیر مجاز کوڈ چلا سکتے تھے۔
حملے کی نوعیت اور خطرات
ایپل نے بتایا کہ ’کور آڈیو‘ پر کیا گیا حملہ ایک ’انتہائی جدید اور مخصوص افراد کو نشانہ بنانے والا‘ تھا۔ اگر کوئی آڈیو فائل بدنیتی پر مبنی طریقے سے تیار کی گئی ہو اور اسے پروسیس کیا جائے، تو ہیکرز کو کوڈ ایکزیکیوشن کا موقع مل سکتا ہے۔ یہ حملے خاص طور پر صحافیوں اور حکومتی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے تھے۔
دوسری بڑی خامی ’ریٹرن پوائنٹر ایتھینٹیکیشن کوڈ‘ (RPAC) سے متعلق ہے، جو کہ iOS، iPadOS، macOS، tvOS اور visionOS جیسے سسٹمز میں سیکیورٹی کا ایک اہم جزو ہے۔ ہیکرز نے اس فیچر کو بائی پاس کرتے ہوئے ڈیوائسز پر ریڈ اینڈ رائٹ ایکسس حاصل کر لیا تھا۔
ایپل کی جانب سے فراہم کردہ حفاظتی اقدامات
ایپل نے ان دونوں خامیوں کو اپڈیٹ کے ذریعے مکمل طور پر بند کر دیا ہے، اور صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد اپنے سسٹمز کو اپڈیٹ کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔
اپڈیٹس کی تفصیلات
آئی فون: iOS 18.
آئی پیڈ اوایس18.4.1: آئی پیڈ صارفین کے لیے حفاظتی پیچز
میک او ایس سیکوئیا Sequoia 15.4.1: میک صارفین کے لیے سیکیورٹی اپڈیٹ
ٹی وی او ایس 18.4.1 اور ویژن او ایس 2.4.1: ایپل ٹی وی اور ویژن پرو صارفین کے لیے حفاظتی اپڈیٹس
اپڈیٹ کرنے کا طریقہ
سیٹنگزمیں جائیں
جنرل پر ٹیپ کریں
سافٹ ویئر اپڈیٹ منتخب کریں
ہدایات کے مطابق اپڈیٹ ڈاؤنلوڈ اور انسٹال کریں
یاد رہے کہ اپڈیٹ کے دوران ڈیوائس کو مستحکم انٹرنیٹ سے جوڑنا اور بیٹری مکمل چارج یا پاور سورس سے منسلک ہونا ضروری ہے۔
ایپل نے تمام صارفین کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوراً اپڈیٹ انسٹال کریں تاکہ وہ اس وقت گردش کرنے والے ممکنہ سائبر حملوں سے محفوظ رہ سکیں۔
Post Views: 3ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صارفین کے لیے ایپل نے
پڑھیں:
یورپی یونین نے ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )یورپی یونین نے امریکی کمپنیوں ایپل اور میٹا پر ڈیجیٹل مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر 70 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کر دیا ہے جس سے یورپ اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے پر تناﺅ میں شدت آنے کا امکان ظاہرکیاجارہا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق ان جرمانوں سے یورپی یونین اور ٹرمپ کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں مزید تناﺅ پیدا ہونے کا خطرہ ہے دونوں فریق یورپی یونین کے رکن ممالک پر بھاری امریکی محصولات سے بچنے کے لیے ایک معاہدے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں.(جاری ہے)
یورپی کمیشن نے ایپل پر 50 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے کیونکہ کمپنی نے ڈیولپرز کو سستی ڈیلز تک رسائی کے لیے ایپ اسٹور سے باہر کے صارفین کو چلانے سے روک دیا ہے یورپی یونین نے فیس بک اور انسٹاگرام پر ذاتی ڈیٹا کے استعمال سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر میٹا پر 20 کروڑ یورو کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے یہ جرمانے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ (ڈی ایم ا) کے تحت عائد کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال نافذ العمل ہوا تھا جس کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو یورپی یونین میں مسابقت کے لیے کھلنے پر مجبور ہونا پڑا تھا. کمیشن نے کہا ہے کہ اگر میٹا اور ایپل 60 دن کے اندر جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے یورپی یونین نے گزشتہ 2 سال کے دوران بڑے جڑواں قوانین، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ اور ڈی ایم اے کے ذریعہ اپنے قانونی ہتھیارکو مضبوط کیا ہے لیکن ٹرمپ کی وائٹ ہاﺅس میں واپسی کے بعد سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ یورپی یونین ان پر عمل درآمد سے گریز کرے گی. ٹرمپ اکثر یورپی یونین کے ڈیجیٹل قوانین اور ٹیکسوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ تجارت کے لیے نان ٹیرف رکاوٹیں ہیں اور بہت سے ٹیک سی ای اوز نے ان کی انتظامیہ کے ساتھ اتحاد کیا ہے انہوں نے یورپی یونین سے اسٹیل، ایلومینیم اور آٹو کی درآمدات پر 25 فیصد محصولات عائد کیے ہیں جو برسلز کو امید ہے کہ وہ ایک معاہدے کے بعد اٹھا لیں گے. اینٹی ٹرسٹ کمشنر ٹریسا ریبیرا نے ایک بیان میں کہا کہ جرمانے ایک مضبوط اور واضح پیغام دیتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ یورپی بلاک نے سخت لیکن متوازن نفاذ کے اقدامات کیے ہیں مارچ 2024 میں تحقیقات شروع ہونے کے بعد عائد کیے جانے والے جرمانے امریکی بگ ٹیک کے خلاف ماضی کی سزاﺅں کے مقابلے میں زیادہ معمولی ہیں جب ایپل نے اپنے ایپ اسٹور پر اسی طرح کے جرائم کا ارتکاب کیا تو کمیشن نے مارچ 2024 میں یورپی یونین کے مختلف قوانین کے تحت 1 ارب 80 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا تھا. ایپل کو بہت سے الزامات کا سامنا ہے یورپی یونین نے ابتدائی نتائج میں ایپل کو یہ بھی بتایا کہ وہ ڈی ایم اے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اسی وجہ سے ایک اور بھاری جرمانے کا خطرہ ہے کیونکہ حریفوں کے لیے اس کے ایپ اسٹور کا متبادل فراہم کرنا آسان نہیں تھا تاہم ایپل نے ان فیصلوں کی مذمت کی اور ایک بیان میں کہا کہ وہ جرمانے کے خلاف اپیل کرے گا. کمپنی کا کہنا ہے کہ آج کے اعلانات اس بات کی ایک اور مثال ہیں کہ یورپی کمیشن نے غیر منصفانہ طور پر ایپل کو ایسے فیصلوں کا نشانہ بنایا ہے جو ہمارے صارفین کی پرائیویسی اور سیکیورٹی کے لیے برے مصنوعات کے لیے برے ہیں اور ہمیں اپنی ٹیکنالوجی مفت میں دینے پر مجبور کرتے ہیں میٹا نے یورپی یونین پر الزام عائد کیا کہ وہ کامیاب امریکی کاروباروں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ چینی اور یورپی کمپنیوں کو مختلف معیارات کے تحت کام کرنے کی اجازت دے رہا ہے. میٹا کے چیف گلوبل افیئرز آفیسر جوئل کپلن (جو ریپبلکن اور ٹرمپ کے اتحادی ہیں) نے کہا کہ یہ صرف جرمانے کے بارے میں نہیں ہے کمیشن ہمیں اپنے کاروباری ماڈل کو تبدیل کرنے پر مجبور کرتا ہے اور میٹا پر اربوں ڈالر کا ٹیرف عائد کرتا ہے جب کہ ہمیں کم تر سروس پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے. ایپل کے لیے نایاب اچھی خبر میں ایپل نے ڈی ایم اے کی تعمیل کرنے کے بعد صارف کے انتخاب کی ذمہ داریوں پر اپنی تحقیقات بند کردی اور صارفین کے لیے ڈیفالٹ براﺅزر کا انتخاب کرنا اور صارفین کے لیے سفاری جیسے پہلے سے انسٹال کردہ ایپس کو ہٹانا آسان بنا دیا. میٹا کے خلاف جرمانے کا تعلق اس کے پرائیویسی کے لیے ادائیگی کے نظام سے ہے جسے نومبر 2023 میں متعارف ہونے کے بعد یورپ میں حقوق کے محافظوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین کو ڈیٹا جمع کرنے سے بچنے کے لیے ادائیگی کرنا ہوگی یا مفت میں پلیٹ فارم استعمال کرنے کے لیے فیس بک اور انسٹاگرام کے ساتھ اپنا ڈیٹا شیئر کرنے پر اتفاق کرنا ہوگا لیکن کمیشن نے یہ نتیجہ اخذکیا کہ میٹا نے فیس بک اور انسٹاگرام کے صارفین کو پلیٹ فارمز کا کم ذاتی لیکن مساوی ورژن فراہم نہیں کیا اور صارفین کو اپنے ذاتی ڈیٹا کے امتزاج پر آزادانہ رضامندی کا حق استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی میٹا نے گزشتہ سال نومبر میں ایک نیا ورژن تجویز کیا تھا جس کا یورپی یونین فی الحال جائزہ لے رہا ہے.