سپہ سالار کی حالیہ تقریر نے دشمن کو مایوس کر دیا، گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
سپہ سالار کی حالیہ تقریر نے دشمن کو مایوس کر دیا، گورنر پنجاب WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:گورنر پنجاب نے کہا کہ آرمی چیف کی تقریر نے نہ صرف دشمنوں کو پیغام دیا بلکہ اوورسیز پاکستانیوں کے حوصلے بھی بلند کیے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائیں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں تاکہ قومی اتفاق رائے کو فروغ دیا جا سکے۔
اسلام آباد میں گورنر پنجاب سلیم حیدر نے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک وفد کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپہ سالار ملکی وقار کے لیے سرگرم عمل ہیں اور ان کی حالیہ تقریر نے دشمن کو مایوس کر دیا ہے۔
سلیم حیدر نے اوورسیز کامیاب کنونشن پر تمام شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس کنونشن سے دنیا بھر میں ایک مثبت پیغام گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کے بے شمار انعامات سے مالا مال ہے اور قدرتی وسائل کی دولت رکھتا ہے۔
گورنر پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ معیشت کو سہارا دیتے ہیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ ملک کے خلاف کسی صورت کمپین نہیں چلنی چاہیے۔
سلیم حیدر نے کہا کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور ان کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اوورسیز کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں تاکہ ان کے قانونی مسائل فوری طور پر حل ہو سکیں۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی سوشل ویلفیئر کے میدان میں بھی ہمیشہ آگے رہے ہیں۔ انہوں نے ”ون ونڈو آپریشن“ کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جن سے اوورسیز پاکستانیوں کو سہولت میسر آئے۔
اختتام پر گورنر پنجاب نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ گورنر ہاؤس کے دروازے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ہمیشہ کھلے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اوورسیز پاکستانیوں کے گورنر پنجاب نے ہوئے کہا کہ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ا کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش
کراچی (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایف آئی اے سمیت وفاقی اداروں میں سخت تشویش اور پریشانی کی صورتحال ‘فیصلے کے اطلاق سے FIA اور سائبر کرائم کے بھرتی شدہ ملازمین متاثر ہوں گے۔
سات ماہ قبل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 19 صفحات پر ایک فیصلہ صادر کیا کہ ماضی میں کابینہ کے ذیلی کمیٹی کا یہ فیصلہ کہ گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران جو فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں شرکت کیے بغیر اور کانٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے تھے ان کو ریگولرائز کئے جانے کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی تھا۔
مذکورہ فیصلے سے وفاقی اداروں ایف آئی اے اور خاص طور پر سائبر کرائم میں سخت تشویش اور بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ ماضی میں بھی 2019 میں سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بینچ نے ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں نہ شرکت کرنے والے ایف آئی اے کے 53 افسران جن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے لے کر ڈپٹی ڈائریکٹرز تک کے افسران شامل تھے اور جن کی نوکریاں 25 سے 30 برس پر محیط تھیں ان کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا تھا۔
صرف دو افسران ایف پی ایس سی کے انٹرویو میں پاس ہوئے باقی 53 فیل ہو گئے تھے۔
Post Views: 1