ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھترپور میں ایک ڈاکٹر نے 77 سالہ بزرگ شہری پر وحشیانہ تشدد کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ واقعہ 17 اپریل کو ضلعی اسپتال میں پیش آیا، جس کی ویڈیو موقع پر موجود افراد نے موبائل فون پر ریکارڈ کی۔
متاثرہ بزرگ ادھو لال جوشی اپنی بیمار بیوی کو علاج کے لیے اسپتال لائے تھے، ان کے مطابق وہ عام مریضوں کے ساتھ قطار میں کھڑے تھے کہ اچانک ایک ڈاکٹر نے اُن سے تلخ کلامی شروع کر دی۔
بزرگ کا کہنا ہے کہ مجھ سے ڈاکٹر نے پوچھا کہ تم قطار میں کیوں کھڑے ہو؟ میں نے کچھ وضاحت دینے کی کوشش کی تو اس نے مجھے تھپڑ مار دیا، میرا چشمہ توڑ دیا اور پولیس چوکی کی طرف گھسیٹتے ہوئے لے گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھے لات ماری ہے، میری پرچی پھاڑ دی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی جبکہ میری بیوی کو بھی دھکا دیا۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی، جس کے بعد عوام کی جانب سے شدید ردعمل دیا گیا تو مذکورہ ڈاکٹر جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق عوامی دباؤ پر اسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹر کے خلاف فوری کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
میرا جسم میری مرضی کا مطلب فحاشی نہیں, خود مختاری ہے؛ میرا سیٹھی
متعدد بار زیرِ بحث آنے والے تنازع سے بھرپور نعرے ’میرا جسم میری مرضی‘ کی حمایت میں اداکارہ میرا سیٹھی سامنے آگئیں۔
خواتین کے حقوق سے متعلق مشہورِ زمانہ نعرے میرا جسم میری مرضی کے جہاں حمایت کرنے والوں کی کمی نہیں وہیں مخالفین کی تعداد بھی کہیں زیادہ ہے۔
عورت مارچ کے موقع پر ہمیشہ سے ہی اس نعرے پر مخالفین اپنے اپنے دلائل پیش کرکے دوسرے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
میرا سیٹھی ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ اور مصنفہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ایسے خانوادے سے تعلق رکھتی ہیں جو علم و دانش کا گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔
میرا سیٹھی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ میرا جسم میری مرضی کا نعرہ فحاشی یا بغاوت کا اعلان نہیں بلکہ خود مختاری کا مطالبہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس مطلب یہ ہے کہ چاہے شادی ہو، زچگی ہو، یا ذاتی تحفظ، اس سے متعلق فیصلے کا حق عورت کا ہونا چاہیے۔
میرا سیٹھی نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے افسوسناک واقعے کو ایک مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرد کو خواتین کی نہ کو سمجھنے اور برداشت کرنے کی ضرورت ہے۔