City 42:
2025-06-13@09:14:14 GMT
تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی؛ علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
سٹی 42 : خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی۔
علی امین گنڈاپور نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام لوگوں کا ڈیرہ جات فیسٹیول میں تعاون اور شرکت پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی، ڈیرہ جات میں شامل تمام ایونٹس اب سالانہ ایونٹس بنادیے گئے ہیں۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
انہوں نے کہا کہ فیسٹیول میں ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کےلیے 10 ہزار روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں، ڈیرہ جات میلہ پُرامن بنانے کےلیے پولیس کا کردار مثالی رہا ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کراچی میں پہلی مرتبہ بھاری گاڑیوں کے ڈرائیورز کے ڈرگ ٹیسٹ شروع
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)کراچی میں ٹریفک پولیس نے موٹر سائیکل سواروں کے بعد بھاری گاڑیوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کرتے ہوئے ڈرائیورز کے ڈرگ ٹیسٹ لینے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بھاری گاڑیوں کے ڈرائیورز کا نشے کا ٹیسٹ لیا جارہا ہے، شیر شاہ روڈ پر ٹریفک پولیس کی بھاری نفری طبی عملے کے ساتھ آپریشن میں شریک ہے۔ٹریفک پولیس کے مطابق پہلی لین پر چلنے والی بھاری گاڑیوں کو روکا جارہا ہے اور ڈرائیورز کے خون کے نمونے حاصل کیے جا رہے ہیں، جنہیں لیبارٹری ارسال کیا جائے گا۔ٹریفک پولیس کے مطابق ڈرگ ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آنے کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی، ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرگ ٹیسٹ کے علاوہ بھاری گاڑیوں کے کاغذات اور ڈرائیونگ لائسنس کی بھی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔(جاری ہے)
ٹریفک پولیس کے مطابق متعدد ڈرائیورز کے خون کے نمونے حاصل کیے جاچکے ہیں جبکہ کاغذات یا لائسنس نہ ہونے کی صورت میں چالان بھی کیے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ رواں سال کی ابتدا میں کراچی میں اچانک ہیوی ٹریفک سے حادثات اور اموات کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا تھا، مسلسل 4 ماہ تک ڈمپرز، ٹرکوں، ٹینکروں کی ٹکر سے درجنوں شہری جاں بحق ہوئے تھے۔مرنے والوں میں اکثریت موٹرسائیکل سوار شہریوں کی تھی، ان حادثات میں اضافے کے بعد مشتعل عوام کی جانب سے حادثات کے ذمہ دار ٹینکرز کو نذر آتش کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔بعد ازاں حکومت نے ٹریفک قوانین پر عملدرآمد میں سختی کی، موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ کے بغیر چالان کیے، 43 ہزار موٹرسائیکلیں ضبط کی گئیں، کالے شیشے والی گاڑیوں کو بھی تحویل میں لیا گیا، ہیوی ٹریفک کیلئے ایس او پیز اور ان کے شہر میں داخلے کے اوقات کار پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد حادثات میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔