دین کی خاطر موسیقی کی دنیا کو خیر باد کہنے والے سابق گلوکار اور مرحوم نعت خواں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ راضیہ جنید کا کہنا ہے کہ آخری سفر سے قبل جنید جمشید بہت اداس اور بے چین تھے اور اس سے پہلے ان کے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا۔

جنید جمشید کی دوسری اہلیہ راضیہ جنید نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور ان کے آخری سفر  پر جانے سے پہلے کے احساسات اور طیارے حادثے سے متعلق گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ جنید جمشید کا زیادہ تر وقت سفر میں گزرتا تھا، ’جنید جمشید کا معمول تھا کہ جب کبھی سفر پر جاتے تو اپنی تمام شریکِ حیات سے ساتھ چلنے کا پوچھ لیا کرتے تھے، اور انہوں نے آخری سفر پر جانے سے پہلے مجھ سے بھی ساتھ جانے کا پوچھا تھا لیکن اس وقت میرے امتحان تھے تو میں نے جانے سے انکار کر دیا تھا‘۔

جنید جمشید کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی بیرون ملک سے آتے تھے تحفے تحائف ساتھ لاتے تھے۔ اور ’آخری سفر پر جانے سے پہلے مجھے محسوس ہوا تھا کہ وہ بہت اداس تھے، اور بات کرتے ہوئے کہیں اور کھو جاتے تھے‘۔ اہلیہ نے کہا کہ میں نے ان سے اس متعلق پوچھا تو وہ مجھ سے کہنے لگے کہ ’چترال میں تو بہت ٹھنڈ ہے، پتہ نہیں وہاں کیسے وقت گزرے گا‘ ۔ جیسے ان کا جانے کا دل چاہ رہا ہو جانے کا لیکن ان کا دل گھبرا بھی رہا ہو۔

انہوں نے بتایا کہ جنید جمشید نے 5 سے 6 دنوں کے لیے جانا تھا لیکن ان کا سفر 10 دن کا ہو گیا تھا۔ چترال میں سگنلز کا مسئلہ بھی تھا تو صرف ایک دو بار ہی بات ہوئی تھی اور انہوں نے اپنی خیریت سے آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: والد نے کتنی شادیاں کی تھیں، جنید جمشید کے بیٹے نے پہلی بار سب بتادیا

راضیہ کا کہنا تھا کہ ’جس دن جنید جمید نے واپس آنا تھا انہوں نے مجھے میسج کیا کہ رات کا کھانا اکھٹے کھائیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’میری قرآن کلاس ہو رہی تھی جب وہ ختم ہوئی تو مینجر کی کال آئی کہ میں ایئر پورٹ آیا تھا جنید بھائی کو لینے لیکن ان کے جہاز کا پتہ نہیں چل رہا تو میں ایبٹ آباد جا رہا ہوں‘۔

جنید جمشید کی اہلیہ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میرے گھر پر ٹی وی نہیں تھا تو میں نے بیٹے سے کہا کہ لیپ ٹاپ پر دیکھو تو پتہ چلا کہ حویلیاں کے پاس جہاز گر گیا ہے، پھر بہت سے لوگوں کی کالز آنا شروع ہو گئیں اور لوگ گھر آنے لگ گئے لیکن ہمیں سمجھ ہی نہیں آ رہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ پھر اللہ نے وہ وقت بھی گزار دیا‘۔  راضیہ نے بتایا کہ ’میں عدت مکمل کرنے کے بعد اس طیارہ حادثے کی جگہ بھی گئی تھی‘۔

یہ بھی پڑھیں: سابق بالی ووڈ اداکارہ ثنا خان کے شوہر نے جنید جمشید کے لیے کیا دعا کی؟

یاد رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ 52سالہ جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال میں تبلیغی دورے کے بعد اسلام آباد جا رہے تھے۔

ماضی کے پاپ گلوکار جنید جمشید نے میوزک بینڈ وائٹل سائنز سے شہرت حاصل کی تھی۔ وہ لاہور میں واقع یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے فارغ التحصیل تھے۔

سنہ 1987 میں ان کے گیت ’دل دل پاکستان‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا اور ان کے بینڈ کو پاکستانی ’پنک فلوائڈ‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا تھا تاہم 2000 کے عشرے میں جنید جمشید نے گلوکاری کو خیرباد کہہ دیا اور مذہب کی تبلیغ اور حمد و نعت سے وابستہ ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنید جمشید جنید جمشید اہلیہ چترال طیارہ حادثہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنید جمشید اہلیہ چترال طیارہ حادثہ پر جانے سے پہلے کا کہنا تھا کہ جنید جمشید کی انہوں نے اور ان

پڑھیں:

جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع

جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔ 

کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔

یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔

ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔

ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔

اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پورے پنجاب میں ایک لاکھ صفائی ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں: مریم اورنگزیب
  • اسلام آباد میں پہلی بار ڈرون کیمروں، عرق گلاب اور فنائل سے صفائی آپریشن، 2500 سے زائد عملہ سرگرم
  • بلوچستان کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اسپورٹس آفیسر نے تاریخ رقم کردی
  • اقرار الحسن نے عید الاضحیٰ اپنی تینوں بیویوں کیساتھ منائی؛ تصاویر وائرل
  • جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
  • اُزبکستان اور اُردن نے پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرلیا
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو 'کرے کرے' نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • ترکیہ میں عید کے پہلے دن 14 ہزار سے زائد افراد قربانی کے دوران زخمی
  • سسرال میں پہلی عید الاضحیٰ؛ ماورا حسین کی قربانی کے بکروں کیساتھ تصاویر وائرل
  • تین سال پہلے کے نرخ اب؟