ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ایمان مزاری اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مختلف مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ارشد محمود ملک کا تبادلہ، وزیراعظم سیکرٹریٹ میں بطور سپیچ رائٹر تعینات پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے وزیر اعظم کے اسپیچ رائٹر ارشد محمود ملک کا تبادلہ دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائیکورٹ بار جبری گمشدگیوں ایمان مزاری
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کی اہم شخصیت کے بیٹے کی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے دو لڑکیاں جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد :وفاقی دارالحکومت میں تیز رفتار گاڑی نے الیکٹرک اسکوٹی پر جانے والی دو نوجوان لڑکیوں کی جان لے لی، المناک حادثہ گزشتہ رات تھانہ سیکریٹریٹ کی حدود میں پیش آیا، جہاں وی ایٹ گاڑی کی ٹکر سے دونوں لڑکیاں موقع پر ہی دم توڑ گئیں، جاں بحق ہونے والی لڑکیوں کی عمریں 25 اور 27 برس تھیں جن میں سے ایک این سی اے میں انٹیریئر ڈیزائنر کے طور پر کام کر رہی تھی۔
پولیس کے مطابق حادثے کی ذمہ داری ابو ذر ولد محمد آصف پر عائد کی گئی ہے جو مبینہ طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایک اہم شخصیت کا کم عمر بیٹا ہے، اس کی تاریخ پیدائش جولائی 2009 ہے، یعنی ملزم ڈرائیونگ کے لیے قانونی عمر کو بھی پورا نہیں کرتا جبکہ اس کے پاس ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق گاڑی انتہائی تیز رفتاری سے آ رہی تھی اور ٹکر اتنی شدید تھی کہ اسکوٹی کئی فٹ دور جا گری، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے وقت ملزم سوشل میڈیا ایپ پر ویڈیو بنا رہا تھا، جس کے سبب اس کی توجہ سڑک سے ہٹ گئی۔
پولیس نے موقع سے گاڑی تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا اور بعدازاں اسے مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزم کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ طلب کیا، تاہم عدالت نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہے۔
ریمانڈ درخواست کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے لاپرواہی اور تیز رفتاری کے باعث اسکوٹی کو ٹکر ماری، حادثے کے فوراً بعد ملزم نے اپنا موبائل فون پھینک دیا، جسے برآمد کرنا ضروری ہے تاکہ حادثے سے قبل بنائی گئی ویڈیو اور دیگر شواہد حاصل کیے جا سکیں۔
پولیس کے مطابق ملزم کی عمر کے تعین کے لیے میڈیکل ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا جبکہ حادثے کی جگہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جائے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ واقعے کے وقت ملزم اکیلا تھا یا گاڑی میں کوئی اور بھی موجود تھا۔