اسرائیل کا دورہ کرنیوالے پاکستانی صحافیوں پر پابندی لگ سکتی ہے،طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نیکہا ہیکہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے پاکستانی صحافیوں پر پابندی لگانے کے ساتھ ان کی شہریت پر بھی نظرثانی کی جاسکتی ہے۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے صحافیوں کے معاملے پر وزارت داخلہ و خارجہ رابطے میں ہیں۔ پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا سفر نہیں کیا جاسکتا ہے۔
وزیرمملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ صحافی یقینا پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل نہیں گئے ہوں گے، اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر پاکستانی پاسپورٹ پر سفر یا استعمال کیا گیا ہے تو سفری پابندی اور فوجداری کارروائی ہوسکتی ہے۔
’حادثے سےقبل جنید جمشید کسی وجہ سے شدید اضطرابی کیفت سے دوچار تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسرائیل کا
پڑھیں:
بھارتی میڈیا کا نیا جھوٹ بے نقاب، پاکستان نے پروپیگنڈا کا پول کھول دیا!
اسلام آباد: پاکستان کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی چینل ریپبلک ٹی وی کے گمراہ کن اور بے بنیاد دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف من گھڑت خبریں پھیلانا بھارتی میڈیا کا معمول بن چکا ہے۔
بھارتی چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان مبینہ طور پر مغربی ممالک اور اسرائیل کی نگرانی میں 20 ہزار فوجی غزہ بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے، جب کہ اس کے ساتھ یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی کیا گیا کہ پاکستان نے اپنے پاسپورٹ سے "اسرائیل کے لیے ناقابلِ استعمال" کی شق ختم کر دی ہے۔
تاہم، وزارتِ خارجہ پاکستان کی جانب سے جاری کردہ وضاحتی بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ تمام دعوے سراسر جھوٹے ہیں۔ پاکستانی پاسپورٹ پر اب بھی واضح طور پر درج ہے کہ: “یہ پاسپورٹ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیے قابلِ استعمال ہے۔”
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق مؤقف بالکل دو ٹوک اور غیر متزلزل ہے۔ نہ پاکستان نے کبھی اسرائیل کو تسلیم کیا ہے، نہ ہی کسی قسم کا فوجی یا سفارتی تعاون زیرِ غور ہے۔
وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی میڈیا کے بے بنیاد الزامات کو "زہریلا پروپیگنڈا" قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت پر ہمیشہ قائم رہے گا۔
واضح رہے کہ ریپبلک ٹی وی کا یہ من گھڑت دعویٰ کسی علاقائی یا بین الاقوامی میڈیا ادارے نے رپورٹ نہیں کیا۔