افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل میں اعلان کے بعد کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق کنٹرول روم نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سیل میں قائم کیا گیا جو 24گھنٹے افغان شہریوں کی معاونت کے لیے کام کرے گا۔اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیرخارجہ امیرخان متقی سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق امیرخان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا جے یو آئی نے بھی کینالز کے معاملے پر سندھ میں دھرنوں کا اعلان کردیا بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے، عمر ایوب میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغان شہریوں کی کنٹرول روم قائم
پڑھیں:
دراندازی نہ ہونے کی یقین دہانی تک افغان سرحد بند رہے گی: دفتر خارجہ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں مذاکرات سے متعلق دفتر خارجہ نے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس دیکھیں، ان مذاکرات سے متعلق ہمیں کچھ علم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان ترکیہ صدر کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتا ہے۔ پاکستان ترکیہ کے ثالثی وفد کو خوش آمدید کہے گا اور مذاکرات کیلئے بھی تیار ہے۔ ترکیہ وفد کے ابھی تک دورہ نہ کرنے کی وجہ پاکستان کا تعاون نہ کرنا نہیں ہے۔ ترجمان طاہر حسین اندرابی نے کہا افغانستان نے اب اپنی جانب سے سرحدیں بند کی ہیں وہ ہی جواب دے سکتا ہے۔ ہم نے فی الوقت سرحدیں امدادی کارروائی کیلئے ہی کھولی ہیں۔ پاکستان نے دو ٹوک مؤقف دہراتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا کہ جب تک افغان حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کی پاکستان میں دراندازی کی روک تھام کی پختہ یقین دہانی نہیں کرائی جاتی اس وقت تک سرحد بند رہے گی۔ پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا مسئلہ صرف ٹی ٹی پی یا ٹی ٹی اے نہیں، افغان شہری بھی پاکستان میں سنگین جرائم میں ملوث رہے ہیں۔ سرحد کی بندش کے تناظر کو اسی حقیقت میں سمجھا جائے۔ پاکستان کا افغانستان کے عوام سے کسی قسم کا اختلاف نہیں، افغان عوام کیلئے امدادی راہداری میں پاکستان ہمیشہ مثبت رہا ہے۔ بارڈر پالیسی کا تعلق افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عملی تعاون سے ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا صدر پیوٹن کا دورہ بھارت دونوں خودمختار ممالک کا باہمی معاملہ ہے۔ بھارت اور روس کے ممکنہ دفاعی معاہدوں پر پاکستان کی کوئی مخصوص پوزیشن نہیں ہے۔ ریاستیں اپنے دو طرفہ تعلقات بڑھانے میں خودمختار ہیں۔ انہوں نے کہا بھارتی حکومت کی مسلمانوں کے خلاف امتیازی پالیسوں پر تشویش ہے، آج بابری مسجد کا 33واں یوم شہادت ہے، یہ واقعہ آج بھی تشویش اور دکھ کاباعث ہے، مسلم مذہبی علامتوں اور تاریخی ورثے کو نقصان پہنچانے کے ہر عمل کا شفاف احتساب ضروری ہے۔