Daily Ausaf:
2025-12-03@00:09:11 GMT

پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم ذمہ داریاں دے دیں

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

لاہور(ویب ڈیسک ) پنجاب حکومت نے ماڈل و اداکارہ عفت عمر کو اہم ذمہ داریاں دے دیں .

تفصیلات کے مطابق اداکارہ و ماڈل عفت عمر کو کلچرل ایڈوائزر بنا دیا گیا ۔ عفت عمر کو الحمرا کلچرل کمپلیکس میں باقاعدہ دفتر بھی بنا کر دے دیا گیا ۔

عفت عمر ان دنوں اپنے تمام کام الحمرا کلچرل کمپلیکس میں بنے دفتر سے انجام دے رہیں ۔ عفت عمر کو پنجاب بھر میں کلچر کی بحالی کا کام سونپا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی کیوں نہیں ہورہی، پی ٹی اے نے اندر کی بات بتادی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عفت عمر کو

پڑھیں:

گوگل کا نیا امیج جنریشن ماڈل لانچ، کیا اب اصل نقل کی پہچان ناممکن ہوجائے گی؟

گوگل نے اپنا نیا مصنوعی ذہانت پر مبنی امیج جنریشن ماڈل متعارف کرا دیا جو حقیقت سے اس قدر مشابہ تصاویر بناتا ہے کہ ماہرین اور صارفین دونوں ہی اس کے نتائج کو تشویشناک قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی کا نیا انقلابی فیچر کیا ہے؟

مذکورہ ماڈل ’نینو بنانا پرو‘ (جیمنائی 3 پرو امیج) گروک، جی پی ٹی امیج اور گوگل کے اپنے گزشتہ ورژن نینو بنانا کے بعد گوگل کا تازہ ترین قدم ہے جس کی کارکردگی اسٹیٹ آف دی آرٹ امیج جنریشن اور ایڈیٹنگ ماڈل کے طور پر بیان کی جا رہی ہے۔

گوگل کے مطابق یہ ماڈل بصری ڈیزائن، عالمی معلومات اور درست ٹیکسٹ رینڈرنگ میں غیر معمولی مہارت رکھتا ہے۔

ماہرین کو جعل سازی کا خدشہ کیوں؟

ٹیکنالوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ ماڈل تخلیقی شعبوں اور کاروباری دنیا کے لیے نئی راہیں کھولتا ہے لیکن اس کی انتہائی حقیقت نما تصاویر غلط معلومات، پروپیگنڈا اور جعلسازی کے ایک نئے دور کی نشاندہی بھی کرتی ہیں۔

یہ سوال اب پہلے سے زیادہ شدت کے ساتھ سامنے آیا ہے کہ ہم اصل اور جعلی میں فرق کیسے کریں؟

مصنوعی ذہانت کا بڑھتا ہوا خطرہ

اوپن اے آئی کے امیج جنریٹرز سے لے کر دوسری اے آئی ایپس تک دنیا پہلے ہی جعلی تصاویر، جھوٹی ویڈیوز اور بدنیتی پر مبنی مہمات سے متاثر ہے۔

مزید پڑھیے: گوگل جیمنی پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب، یہ کام کیسے ہوا؟

گزشتہ برس جی پی ٹی فور زیرو کے امیج جنریٹر کے جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر اسٹوڈیو گھبلی طرز کی اینیمیشنز کی بھرمار دیکھنے کو ملی جس نے کاپی رائٹ اور اخلاقی اصولوں کے حوالے سے نئی بحث چھیڑ دی۔

مصنوعی ذہانت کے تصویری ماڈلز آرٹ کے علاوہ عام افراد کے لیے بھی خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔ جعلی نیوڈز سے لے کر غلط دعووں تک ان ٹولز کا غلط استعمال کسی کی بھی ساکھ کو لمحوں میں نقصان پہنچا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: ایکس گروک چیٹ بوٹ اب مفت دستیاب ہوگا، یومیہ کتنا استعمال کیا جاسکتا ہے؟

پاکستان میں بھی اس کا نقصان دیکھا گیا جب 8 نومبر کو ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’ پاک ووکلز‘ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ معروف صحافی بینظیر شاہ نائٹ کلب میں ڈانس کر رہی ہیں۔ 2 ہفتوں میں اس ویڈیو کو 5 لاکھ سے زائد ویوز ملے مگر بعد میں یہ ویڈیو مکمل طور پر جعلی ثابت ہوئی۔

اے آئی تصاویر کیسے بناتا ہے؟

اے آئی لاکھوں تصاویر اور ان سے منسلک کیپشنز سے سیکھتا ہے۔ ’ڈفیوژن‘ کے عمل کے ذریعے یہ پہلے تصویر کو بے معنی پکسلز میں تبدیل کرتا ہے پھر اسی عمل کو الٹ کر کے تصویر کو دوبارہ تشکیل دیتا ہے۔

اہم مسئلہ یہ ہے کہ اے آئی کاپی رائٹ کو مدنظر نہیں رکھتا جس کے باعث فنکاروں کے انداز بغیر اجازت استعمال ہو جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: فیگما اور گوگل میں شراکت، جیمنی اے آئی اب ڈیزائن پلیٹ فارم کا حصہ

مد جرنی، ڈیلی اور کینوا جیسے ٹولز نے اس ٹیکنالوجی کو عام کردیا ہے بس ایک پرامپٹ لکھیں اور تصویر تیار۔

فلم انڈسٹری کے خدشات

22ویں مراکش انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں جیوری ممبر اور ہالی وڈ اداکارہ جینا اورٹیگا نے خبردار کیا کہ فلم سازی میں اے آئی کی بڑھتی موجودگی خوفناک غیر یقینی صورتحال کو جنم دے رہی ہے۔

ان کے مطابق یہ ایسا لگتا ہے جیسے ہم نے پینڈورا باکس کھول دیا ہے۔ مشکلات میں بھی ایک طرح کی خوبصورتی ہوتی ہے غلطیوں میں بھی ایک روح ہوتی ہے اور کمپیوٹر کے پاس یہ روح نہیں ہوتی۔

مزید پڑھیں: اے آئی کا بہتر استعمال کر کے آمدن میں اضافہ ممکن، گوگل معاونت کے لیے تیار

انہوں نے کہا کہ ممکن ہے جلد ہی اے آئی انسانوں کے لیے ذہنی جنک فوڈ بن جائے ایسی چیز جسے لوگ استعمال تو کریں لیکن اس سے بےچینی محسوس کریں۔

اب کیا ہوگا؟

ایک ایسی دنیا میں جہاں بچوں کی اسکن کیئر لائنوں سے لے کر اے آئی سے تیار فلموں، ڈرائیور لیس گاڑیوں اور سائنسی فلموں جیسے ٹیکنالوجی کے تجربات عام ہو رہے ہیں اگلا قدم کیا ہوگا؟ یہ سوال اب پہلے سے زیادہ پیچیدہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیج جنریشن ماڈل امیج ماڈل اے آئی جیمنائی 3 پرو امیج گوگل گوگل کا نیا امیج جنریشن ماڈل مصنوعی ذہانت نینو بنانا پرو

متعلقہ مضامین

  • بلدیاتی اداروں کا مستقبل
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی کان کنی کیخلاف نئی صوبائی فورس بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت  کا ایک اور نئی صوبائی فورس بنانے کا فیصلہ
  • پاکستان کے بڑے ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ G2G ماڈل پر غیر یقینی کے سائے۔ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ؟
  • پنجاب حکومت کی طرف سے قائم ملک کے پہلے سرکاری آٹزم اسکول میں داخلے شروع
  • سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد
  • پنجاب میں بلدیاتی نمائندوں کے انتخاب کے نئے طریقہ کار پر اعتراضات
  • خیبر پختونخوا ایک بڑا صوبہ ہے اس کے وزیر اعلی کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئے ؛ طلال چوہدری
  • گوگل کا نیا امیج جنریشن ماڈل لانچ، کیا اب اصل نقل کی پہچان ناممکن ہوجائے گی؟
  • حکومت پنجاب نے لاہور ڈیولپمنٹ پلان کے دوسرے فیز کا باقاعدہ آغاز کردیا