جان سینا ریکارڈ 17 ویں بار ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ ریسلر جان سینا نے ریکارڈ 17 ویں عالمی چیمپئن شپ جیت لی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جان سینا ریسل مینیا 41 نائٹ ٹو کے مین ایونٹ میں کوڈی رہوڈس کو ڈبلیو ڈبلیو ای چیمپئن شپ میں شکست دے کر 17 بار عالمی چیمپئن بن گئے۔
جان سینا نے ریک فلیئر کا ریکارڈ توڑ دیا، اگرچہ فلیئر نے ڈبلیو ڈبلیو ای، ڈبلیو سی ڈبلیو اور این ڈبلیو اے میں 21 بار عالمی چیمپئن شپ جیتیں، لیکن ڈبلیو ڈبلیو ای صرف 16 کو تسلیم کرتا ہے۔
ریک فلیئر نے آخری عالمی ٹائٹل ڈبلیو سی ڈبلیو 2000 میں جیتا تھا، کسی ریسلر کو ان کا ریکارڈ توڑنے میں 25 سال لگے ہیں۔
یاد رہے گزشتہ دنوں عالمی شہرت یافتہ ریسلرجان سینا نے ٹورنٹو میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے ایلیمینیشن چیمبر میچ میں اپنے کیریئر کو نیا موڑ دیتے ہوئے ریسلنگ انڈسٹری میں کئی دہائیوں کے بعد ولن بن کر اپنے مداحوں کو حیران کردیا تھا۔
جان سینا نے سی ایم پنک کو اپنے مشہور زمانہ انداز میں شکست تسلیم کرنے پر مجبور کر کے ہائی اسٹیک میچ جیت لیا تھا۔
اس کے بعد وڈی رہوڈز رنگ میں آئے اور راک کو بلایا جو ریپر ٹریوس اسکاٹ کے ساتھ رنگ میں نمودار ہوئے، راک نے روڈس کو "خود کو فروخت کرنے" اور ان کے ساتھ شامل ہونے کی پیشکش کی لیکن روڈس نے انکار کر دیا، چند لمحوں بعد ہی جان سینا نے روڈس کو احترام کے ساتھ گلے لگا لیا اور اس کے فوری بعد ان پر اچانک حملہ کردیا تھا۔
اس کے بعد وہ راک اور اسکاٹ کے ساتھ رنگ سے باہر نکل گئے۔ جان سینا کی اچانک دھوکہ دہی اور ولن والا انداز اختیار کرنے نے ان کے اچھی ساکھ کے کیریئر کو نیا موڑ دیا تھا۔
جان سینا کے غیر متوقع انداز نے ڈبلیو ڈبلیو ای کی دنیا میں ریسل مینیا کی طرف جانے والے راستے کی بے یقینی اور بے اعتباری کو ایک بار پھر نمایاں کردیا۔
بعد ازاں جان سینا کو اپنے اقدام کی وضاحت کرنے کا موقع ملا بھی تو سینا خاموش رہے اور شو کے بعد پریس کانفرنس میں بغیر کوئی رد عمل دیتے ہوئے مائیکروفون چھوڑ کر وہاں سے چلے گئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈبلیو ڈبلیو ای کے ساتھ کے بعد
پڑھیں:
برطانوی رکنِ پارلیمان کا اپنے ملک سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
برطانوی پارلیمان کی سینیئر لیبر رکن اور ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔
ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تھورن بیری نے کہا کہ جب تک جنگ بندی اور کوئی طویل مدتی سیاسی حل نہیں نکلتا اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ جاری رہے گی، جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک محفوظ اسرائیلی ریاست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ فلسطینی ریاست بھی ہو۔
تھورن بیری نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فوراً حل نہیں ہوگا لیکن اس سے سیاسی تحریک کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے تاریخی سیاق و سباق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس نے 100 سال پہلے مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے والا خفیہ سائکس-پیکو معاہدہ کیا تھا اور اب یہ دونوں ممالک دوبارہ مل کر اہم اقدام کر سکتے ہیں۔
تھورن بیری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں لیکن سوال وقت کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے اور ان میں ملوث افراد پر پابندیاں لگائی جانی چاہییں۔
تھورن بیری نے کہا کہ برطانیہ کو امریکا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ کوئی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی حل نکالا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کولمبیا میں حال ہی میں 30 ممالک پر مشتمل ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ تھا۔ اس کانفرنس کو جنوبی افریقہ اور کولمبیا نے شروع کیا تھا اور اس میں برازیل، انڈونیشیا، اسپین اور قطر جیسے ممالک شامل ہو چکے ہیں۔
دوسری طرف تقریباً 60 لیبر اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے حالیہ برطانیہ دورے میں بھی کہا تھا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی راہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا ایمیلی تھورن بیری غزہ جنگ فلسطین