شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ، اب ڈیجیٹل شناختی کارڈ فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو اپنے پاس رکھنا تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ضروری ہے کیونکہ ان کی شناخت کے لیے حکام کسی بھی وقت مطالبہ کر سکتے ہیں۔
18 سال کی عمر کو پہنچنے والوں کے لیے نادرا سے شناختی کارڈ حاصل کرنا لازمی ہے، جس میں درخواست کے ساتھ کچھ دستاویزات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔
شناختی کارڈ کے لیے لائسنس، NTN، بینک اکاؤنٹ، پاسپورٹ، سیلولر کنکشن وغیرہ جیسی دستاویزات حاصل کرنا لازمی ہے اور پاکستان کا ہر شہری، 18 سال یا اس سے زیادہ اس کا اہل ہے۔
حال ہی میں نادرا نے ڈی میٹریلائزڈ شناختی کارڈ کا اجراء کیا ہے، جسے ڈیجیٹل CNIC کہا جا سکتا ہے۔
فزیکل کارڈ رکھنے والے شہری اسے اپنے موبائل فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
ڈیجیٹل شناختی کارڈ کیسے ڈاؤن لوڈ کریں
شہریوں کو سب سے پہلے اپنے موبائل فون پر PakID ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
PakID ایپ میں لاگ ان کریں۔
ڈیجیٹل کارڈ کا آپشن منتخب کریں۔
رابطہ کی تفصیلات درج کریں اور اپنے CNIC کے پچھلے حصے پر پرنٹ شدہ QR کوڈ اسکین کریں۔
PakID ان باکس سیکشن کی طرف جائیں اور اپنا ڈیجیٹل کارڈ ڈاؤن لوڈ کریں۔
مزیدپڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ ڈاؤن لوڈ کے لیے
پڑھیں:
نادرا کی جانب سے شناختی نظام میں ریگولیٹری اصلاحات کا اجراء
کراچی:نادرا نے متعلقہ قواعد اور نادرا آرڈیننس کی روشنی میں جامع نوعیت کی نئی ریگولیشنز جاری کردیں۔
ترجمان کے مطابق نادرا اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے بعد یہ ریگولیشنز گزٹ آف پاکستان میں بھی شائع کر دی گئی ہیں۔ اصلاحات میں شناختی دستاویزات کی تصدیق اور منسوخی کے طریقہ کار میں بہتری، قومی شناختی کارڈ فریم ورک میں ترامیم، پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کے ریگولیٹری ڈھانچے کی ازسرِنو تشکیل اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ادارے کے پروکیورمنٹ نظام کی منظوری شامل ہیں۔
گزٹ میں شائع شدہ نوٹیفکیشنز کے مطابق شناختی دستاویزات کی تصدیق کے سلسلے میں مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے اور ان کی تحقیقات، سماعت اور حتمی فیصلوں کے لئے ویریفکیشن بورڈز قائم کئے گئے ہیں۔
ان اقدامات کا مقصد قومی شناختی نظام کی سیکیورٹی اور درستی کو مزید مستحکم بنانا ہے۔
قومی شناختی کارڈ کے قواعد وضوابط میں کی گئی ترامیم کے تحت اہم تعریفوں کو مزید واضح کیا گیا ہے، خدمات کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے اور متروک یا ایسے شناختی کارڈز کی محفوظ تلفی کے لئے باضابطہ طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے جو متعلقہ افراد کی طرف سے وصول نہ کئے جائیں۔
ان ترامیم میں ایک سے زیادہ شناختی کارڈز سے متعلق معاملات کو نمٹانے کا واضح طریقہ کار بھی شامل ہے، جبکہ یتیم خانوں اور تحفظ اطفال کے اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق قواعد بھی متعارف کرائے گئے ہیں، پاکستان اوریجن کارڈ کے لئے نادرا کے نئے قواعد میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستانی نژاد افراد کے لئے اہلیت کا معیار واضح کیا گیا ہے۔
اس فریم ورک میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور وہ حقوق بیان کئے گئے ہیں جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل ہوں گے۔ گورننس کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت کے تحت اتھارٹی نے نادرا پروکیورمنٹ ریگولیشنز 2025 کی منظوری دے دی ہے، جو ادارے کے خریداری کے نظام کو شفافیت اور احتساب کے مطلوبہ قومی معیار سے مزید ہم آہنگ بنانے میں مدد دیں گے۔
ان ریگولیشنز کے تحت بالخصوص آئی سی ٹی اور سکیورٹی سے متعلق حساس نوعیت کی خریداری کے لئے مسابقتی اصول پر مبنی نظام وضع کیا گیا ہے جو شفاف آڈٹ کو یقینی بناتا ہے۔
ترجمان نادرا کے مطابق ان ریگولیشنز کی منظوری ادارے کی انتظامی اور قانونی بنیادوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے جن سے شہریوں کی ضروریات کے مطابق خدمات کی محفوظ فراہمی کے لئے نادرا کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ شہریوں کی معلومات اور رہنمائی کے لئے تمام نئے ریگولیشنز کا مکمل متن نادرا کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔