سیف علی خان نے قطر میں پُرتعیش گھر خرید لیا، قیمت کتنی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے چھوٹے نواب اداکار سیف علی خان نے حال ہی میں قطر کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک محفوظ، خوبصورت اور بھارت کے قریب واقع ایک بہترین تفریحی مقام قرار دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیف نے قطر کو چھٹیاں گزارنے کے لیے ایک بہترین جگہ قرار دیا جہاں انہیں نہ صرف سکون اور تحفظ محسوس ہوا بلکہ گھر جیسا ماحول بھی ملا۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے قطر میں اپنے لیے ایک گھر خرید لیا ہے۔
سیف علی خان نے بتایا کہ انہوں نے قطر میں ایک پروجیکٹ کی شوٹنگ کے دوران قیام کیا، جس دوران وہاں کے طرزِ زندگی، خوبصورت مناظر، عمدہ کھانوں اور پرائیویسی سے بھرپور پُرتعیش ماحول نے انہیں بے حد متاثر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود ایک مخصوص رہائشی پراپرٹی نے انہیں ’گھر سے دور ایک اور گھرُ جیسا احساس دیا۔
View this post on InstagramA post shared by BollywoodShaadis.
اداکار کا کہنا تھا کہ چھٹیاں گزارنے یا دوسرا گھر رکھنے کے لیے ایسی جگہ کا انتخاب اہم ہوتا ہے جو نہ صرف آسانی سے قابلِ رسائی ہو بلکہ محفوظ بھی ہو۔ سیف نے جزیرے کے اندر واقع ایک اور جزیرے کے تصور کو خاص طور پر سراہا اور کہا کہ یہ جگہ ان لوگوں کے لیے مثالی ہے جو پر سکون اور الگ تھلگ ماحول پسند کرتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!
ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔
یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔
یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔
مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا
کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔
اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔
مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔
مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟
اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری