بیجنگ :چینی وزارت خارجہ  کی یومیہ پریس کانفرنس کے دوران ، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو کی تیسری سالگرہ پر اس عالمی اقدام کی نمایاں کامیابیوں کا تعارف پیش کرتے ہوئے ترجمان گوو جیا کھون نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں گزشتہ تین برسوں کے دوران چین نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کے تصور پر عمل کیا ہے اور عالمی سلامتی  انیشی ایٹو   کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور کئی اہم پیش رفت کی ہے۔ اس وقت عالمی سلامتی  انیشی ایٹو   کو 120 سے زائد ممالک اور خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے اور متعلقہ ممالک اور تنظیموں کے ساتھ چین کے تبادلوں کے بارے میں 120 سے زیادہ دو طرفہ اور کثیر جہتی دستاویزات میں اسے شامل کیا گیا ہے۔ اس انیشی ایٹو  کے فریم ورک کے تحت مختلف شعبوں میں تعاون مسلسل آگے بڑھ رہا ہے اور ابتدائی نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔ اس  انیشی ایٹو   کی رہنمائی میں، چین ایشیا، افریقہ، لاطینی امریکہ اور دیگر خطوں کے ترقی پذیر ممالک کی اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ میں مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔ چین  نے کچھ ایشیائی اور افریقی ممالک کے ساتھ  تعاون کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں، ترقی پذیر ممالک کے لیے  سیکیورٹی گورننس کے مختلف پہلووں میں  تربیت فراہم کی ہے، اور امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے “جنوبی طاقت” کو مسلسل مضبوط کیا ہے۔ چین نے سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر اپنا کردار مکمل طور پر ادا کیا ہے، یوکرینی بحران، اسرائیل فلسطین تنازعہ، مسئلہ افغانستان اور دیگر مسائل پر پوزیشن پیپرز جاری کیے ہیں، برازیل اور دیگر  گلوبل ساوتھ ممالک کے ساتھ یوکرینی بحران پر “فرینڈز آف پیس” گروپ کا آغاز کیا ہے، سعودی عرب اور ایران کے درمیان کامیاب مفاہمت کے لئے ثالثی کی ہے، فلسطین میں اندرونی مفاہمت کو فروغ دیا ہےاور تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے اور خطرات اور بحرانوں سے نمٹنے کے لیے ایک قابل عمل حل فراہم کیا ہے۔ چین غیر روایتی سیکیورٹی خطرات کا فعال طور پر جواب دیتا ہے اور اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کو مکمل طور پر نافذ کرتا ہے۔ اس سال عالمی اینٹی فاشسٹ جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی 80 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین عالمی سلامتی  انیشی ایٹو   پر عمل درآمد جاری رکھنے اور پائیدار امن اور عالمگیر سلامتی کی حامل دنیا کی تعمیر کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انیشی ایٹو کے ساتھ کیا ہے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا

ویب ڈیسک :پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کا خطرہ بلندترین سطح پرہے،جنگ بندی ہوئی ہے،امن قائم نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے برطانوی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیا، کہاکہ پاکستان ڈائیلاگ اورسفارت کاری پر یقین رکھتا ہے،ہم تمام ایشوز پر بات کرنا چاہتے ہیں جیسا کہ دہشت گردی،کشمیر، پانی، اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ 

نیشنل اکیڈمی کو جدید بنانا میرا سب سے بڑا مقصد ہے: عاقب جاوید

انہوں نے مزیدکہاکہ بھارت مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن میں ملوث رہاہے، بھارت پانی کو ہتھیار کےطورپر استعمال کرکے پاکستان کے 24 کروڑ انسانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، 24 کروڑ پاکستانیوں کا پانی بند کرنے کی دھمکی دی جو یواین چارٹر کےخلاف ہے، اس دھمکی پر پاکستان کا مؤقف واضح ہےکہ یہ جنگی اقدام تصور ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • متعلقہ پانیوں میں چینی جنگی جہازوں کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون اور عمل کے مطابق ہیں، چینی وزارت خارجہ
  • پانی بند کرنے کی دھمکی جنگی اقدام تصور ہوگا؛ بلاول بھٹو نے مؤقف واضح کردیا
  • چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا
  • فرد سے معاشرے تک عیدِ قربان کا پیغام
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے برادر اسلامی ممالک کے ہم منصبوں سے رابطے، عید کی مبارکباد دی
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی  
  • عید الاضحیٰ فکر، قربانی اور اتحاد کا مقدس وقت ہے،دعا ہے یہ مبارک موقع ہمارے معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاک افواج کا پاکستانی عوام کے نام پیغام
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک
  • سعودی وزارت داخلہ کی حج سیکیورٹی پر بریفنگ: حجاج کرام کی منی واپسی کامیابی سے مکمل