مہنگائی، شرحِ سود، توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے: جام کمال
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال نے کہا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی، شرحِ سود اور توانائی کے نرخوں میں کمی خوش آئند ہے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال سے کرغیزستان کے سفیر نے ملاقات کی ہے جس میں دو طرفہ تجارت اور علاقائی روابط پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر پاکستان اور کرغیزستان کے درمیان اقتصادی شراکت داری بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
کرغیزستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی حیثیت خطے میں تجارت کے لئے اہم ہے، کرغیزستان کا بڑا تجارتی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان نئے تجارتی راستوں پر بات چیت ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کا " بھیس بدل کر" جنرل ہسپتال لاہور کا دورہ، مریضوں سے کیا کچھ پوچھا ۔۔؟ ویڈیو دیکھیں
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں
واشنگٹن:وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے اسپرنگ اجلاسوں کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی بینکوں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت اور جاری اصلاحاتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ساختی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، جن کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فچ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری (B-) ملک کے مالیاتی استحکام کی عکاس ہے۔
ملاقات کا اختتام سوال و جواب کے سیشن پر ہوا جس میں شرکاء نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔
وفاقی وزیر نے ڈوئچے بینک کے اعلیٰ سطحی وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت محترمہ مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) کر رہی تھیں۔
ملاقات میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے خاص طور پر پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا پر زور دیا، جو کہ پاکستان کی مستحکم معیشت اور بہتر ہوتی کریڈٹ پروفائل کے پیش نظر ممکن ہو سکتے ہیں۔