اسلام آباد، ڈپٹی سپیکر جی بی اسمبلی سعدیہ دانش اور جمیل احمد کی ندیم افضل چن سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ پارٹی کی ترجمانی جدید میڈیا کے تقاضوں کے مطابق کی جانی چاہئے تاکہ عوام تک پارٹی کا مؤقف واضح انداز میں پہنچ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی کی ڈپٹی سپیکر و صوبائی سیکرٹری اطلاعات پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان سعدیہ دانش اور ممبر گلگت بلتستان اسمبلی جمیل احمد نے سینٹیرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی ندیم افضل چن سے ملاقات کی اور نئی ذمہ داری پر مبارکباد پیش کی۔ ملاقات کے دوران اس بات پر زور دیا گیا کہ پارٹی کی ترجمانی جدید میڈیا کے تقاضوں کے مطابق کی جانی چاہئے تاکہ عوام تک پارٹی کا مؤقف واضح انداز میں پہنچ سکے۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ بطور مرکزی سیکرٹری اطلاعات ان کی کوشش ہو گی کہ قومی و علاقائی سطح پر پیپلز پارٹی کا مثبت اور عوام دوست چہرہ سامنے لایا جائے۔ اس موقع پر ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش اور ممبر گلگت بلتستان اسمبلی جمیل احمد نے ندیم افضل چن کو نئی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ ان کی تقرری سے پارٹی کے میڈیا امور میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک نظریاتی جماعت ہےجس کا بیانیہ عوامی حقوق، جمہوریت کے استحکام اور آئین کی پاسداری پر مبنی ہے اور اسے موثر طریقے سے اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان اسمبلی ندیم افضل چن پیپلز پارٹی
پڑھیں:
سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق 13 جون سے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
یہ بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔
مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔