کراچی:

لیاقت آباد اور عزیز آباد کے علاقوں میں بجلی ستائے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ، مظٓاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور شدید نمعرے بازی کی۔ 

تٖفصیلات کے مطابق شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کا بدترین بحران ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی پر شہری بلبلا اٹھے ، شدید گرمی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی پر شہر کے بیشتر علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب بھی جاری رہا ۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد میں بجلی کی عدم فراہمی پر تین ہٹی کے قریب مکینوں نے احتجاجاً سڑک بلاک کر کے ٹائر جلائے اور حکومت اور کے الیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی ، احتجاج کے باعث لیاقت آباد سے جہانگیر اور جہانگیر روڈ سے عائشہ منزل جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کرا دی گئی جس کے باعث شارع پاکستان اور جہانگیر روڈ سے گرومندر تک بدترین ٹریفک حام ہوگیا اور گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ 

احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ منگل کی شام 7 بجے سے علاقہ میں بجلی کی فراہمی معطل ہے ، ایک تو شدید گرمی دوسری جانب کے الیکٹرک نے مزید پریشان کیا ہوا ہے ، شدید گرمی میں بجلی کی عدم فراہمی کے باعث علاقہ مکین بلبلا اٹھا ، بچوں ، بزرگوں اور خواتین کی حالت غیر ہوگئی ، کے الیکٹرک کے ایموجنسی نمبر پر متعدد فون کیے تاہم کمپلین درج نہیں کی گئی ، ناچاہتے ہوئے مجبورا احتجاج کے لیے نکلے ہیں۔ 

مظاہرین کا کہنا تھا کہ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے ، موجودہ حکومت نے شہر کا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ، لیاقت آباد کی ہر گلی میں گٹر لائن ابل رہی ہے ، سڑکیں کئی سالوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، ہر گلی ہر سڑک پر ٹھیلوں اور پتھاروں کی بھرمار ہے ، سوئی گیس چند گھنٹوں کے لیے آتی ہے وہ بھی پریشر مشین کے مدد سے ، بجلی کا تو یہ حال ہے کہ 14 سے 18 گھنٹے غائب رہتی ہے اور بل ایک کمرے کے گھر کے 6 سے 10 ہزار روپے آرہے ہیں۔ 

احتجاج میں شامل مظاہرین انتہائی دلبرداشتہ تھے ، مکینوں کا کہنا تھا کہ ابھی تو ہم احتجاجاً ٹائر جلا رہے ہیں اگر حکومت نے ہمارے ساتھ انصاف نہیں کیا تو اپنے آپ کو آگ لگا لینگے۔ 

ترجمان کے الیکٹر کے اعلامیے کے مطابق لیاقت آباد سی ون ایریا میں زیر زمین کیبل میں فالٹ آیا ہے ، فالٹ کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی، فالٹ درست ہوتے ہی بجلی بحال کر دی جائے گی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ تکنیکی ٹیم فالٹ کی مرمت میں مصروف ہے ، شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہیں ، بجلی کی جلد از جلد بحالی کی کوشش جاری ہے ، فالٹ غیر متوقع تکنیکی خرابی کے باعث آیا ، شہریوں کو پیش آنے والی پریشانی پر معذرت خواہ ہیں ، لیاقت آباد تین ہٹی کے قریب کئی گھنٹے جاری رہنے والا احتجاج منگل اور بدھ کی درمیانی شب تریباً ڈھائی بجے بجلی کی فراہمی کے بعد ختم کر دیا گیا۔ 

مظاہرین علاقے کی بجلی بحال ہونے پر منتشر ہو گئے ، پولیس نے احتجاج کے باعث بند سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا اور ٹریفک کی روانی بحال کرا دی جبکہ عزیزآباد کے علاقے حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بھی بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ 

مظاہرین نے فوڈ اسٹریٹ پر ٹائر جلا کر سڑک بند کی، احتجاج کے باعث حسین آباد فوڈ اسٹریٹ پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔

مظاہرین کا کہنا  تھا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پانی کی قلت ہوگئی ہے جس کے باعث اہلے علاقہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، بجلی بند کر کے بھول جاتے ہیں اور گھنٹوں تک عوام شدید گرمی میں تڑپتی رہتی۔ 

اس ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ، پورے پاکستان کو پالنے والے اس شہر کے ساتھ اسطرح کا سلوک کرنا انسانیت نہیں ہے ، اعلیٰ حکام نے اگر نوٹس نہیں لیا اور ان سیاسی شعبدے بازوں کو سافٹ وئیر اپ ڈیٹ نہیں کیا تو کراچی جو تباہی کے دہانے پر ہے برباد ہو جائے گا۔

ایس ایچ او عزیزآباد نے حکمت عملی کے تحت مظاہرین سے مذاکرات کیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد علاقے کی بجلی بحال کرنے کے لیے وہ حکام سے بات چیت کرینگے جس کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بجلی کی عدم فراہمی کا کہنا تھا کہ میں بجلی کی لیاقت ا باد علاقوں میں احتجاج کے فراہمی کے کے باعث کے لیے

پڑھیں:

کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل

سندھ حکومت نے سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سخت نوٹس لیتے ہوئے سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر آغا عامر کو فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔

 پرائیویٹ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ استعمال کی جا رہی تھی

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر آغا عامر نے سرکاری کلٹس کار کی نمبر پلیٹ کو تبدیل کر کے اپنی ذاتی گاڑی پر نصب کر دیا تھا۔ نہ صرف یہ، بلکہ نمبر پلیٹ کو سبز رنگ کر کے ٹمپرنگ بھی کی گئی تاکہ اسے سرکاری گاڑی ظاہر کیا جا سکے۔

 ٹول پلازہ پر گاڑی کو روکا گیا، جھوٹ بولنے کی کوشش ناکام

معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب یہ پرائیویٹ گاڑی شاہراہ بھٹو ٹول پلازہ پر پہنچی، جہاں اسے روکا گیا۔ گاڑی ایک دوسرے شخص کے زیرِ استعمال تھی، جس نے خود کو ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر ظاہر کیا اور ٹول ٹیکس دینے سے انکار کر دیا۔

 شک کی بنیاد پر تصاویر لی گئیں، اعلیٰ حکام کو اطلاع دی گئی

ٹول پلازہ کے عملے نے مشکوک رویے پر گاڑی کی تصاویر لے کر اعلیٰ حکام کو روانہ کر دیں۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ یہ گاڑی اصل میں پرائیویٹ تھی اور اس پر غیر قانونی طور پر سرکاری نمبر پلیٹ نصب کی گئی تھی۔

 چیف سیکرٹری سندھ کا فوری نوٹس، معطلی کا نوٹیفکیشن جاری

واقعے کی اطلاع ملنے پر چیف سیکرٹری سندھ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹر آغا عامر کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کا حکم دیا۔ اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں معطل ایم ایس کو محکمہ صحت کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 ڈاکٹر آغا عامر ایک سال قبل تعینات ہوئے تھے

یاد رہے کہ ڈاکٹر آغا عامر کو گزشتہ سال ڈاکٹر پیر غلام نبی شاہ جیلانی کی جگہ ایم ایس گورنمنٹ اسپتال سعود آباد تعینات کیا گیا تھا۔

قانونی کارروائی کا امکان

ذرائع کے مطابق معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ ادارے اس پر مزید قانونی کارروائی پر غور کر رہے ہیں، کیوں کہ یہ سرکاری اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعلسازی کے زمرے میں آتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر آغا عامر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کراچی

متعلقہ مضامین

  • مختلف شہروں میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی
  • کراچی کی تمام شاہراہوں پر پارکنگ فیس لینے پر پابندی عائد، نوٹیفکیشن جاری
  • کراچی کے تمام 25 ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
  • کراچی میں کتنے مقامات پر اب پارکنگ فیس نہیں لی جائے گی، نوٹیفکیشن جاری
  • کراچی: سرکاری نمبر پلیٹ کے غلط استعمال پر سعود آباد گورنمنٹ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر آغا عامر معطل
  • کراچی، سڑکوں پر موت کا رقص جاری، ٹریلر کی زد میں آ کر پاک بحریہ کا اہلکار جان بحق
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات، 5 افراد زخمی
  • کراچی، شاہراہِ بھٹو کے قیوم آباد سے کراچی بندرگاہ تک نئے کوریڈور کی تعمیر کا اعلان
  • لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں طوفانی بارش، نشیبی علاقے زیر آب
  • ملک بھر میں بارشوں سے ہلاکتیں 233 تک جاپہنچیں، شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ