Express News:
2025-04-25@02:38:13 GMT

رشتہ ایک سرد مہری کا

اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT

وہ کڑیل جوان اچانک پسینے سے شرابور، دل کی دھڑکن قابو سے باہر، گھر میں کہرام، بھاگم بھاگ اسپتال پہنچے۔ دوا دی گئی، کوئی اثر نہیں ہوا، دوسری دوا دی گئی۔ دھڑکن کچھ تھمی اور رگوں پر خون کا پریشر کچھ کم ہوا۔ لیکن یہ کیا، تھوڑی دیر بعد الٹیاں شروع ہوگئیں، تازہ تازہ خون سنبھالے نہیں سنبھلتا۔ اور دواؤں کے پے در پے ادوار شاید زندگی پر چلنے والے کلہاڑے کے وار ثابت ہوئے۔

وہ کل جو اس وقت زندگی کے شور میں ہنس اور دوسروں کو ہنسا رہا تھا، آج سرد پڑا ہے۔ آنکھیں ٹنگی ہیں، ہر طرف خاموشی ہے۔ اس کا مردہ جسم شفا خانے میں رسمی کاروائی کا منتظر ہے۔ انسانی مشاہدات تو درکنار، ڈاکٹر یا نرس کے کہنے پر بھی اسپتال کے کاغذات اس بے جان جسم کو مردہ نہیں کہتے۔ دل کی بند دھڑکنوں کو مشینوں پر چیک کرکے روح کے نکل جانے کا اعلان باقی ہے۔ اس چیکنگ کی فیس اور لاکھوں کے تاوان ادا کرکے احساس کے قید خانے میں ضبط کی ہوئی لاش لے جائی جاسکتی ہے۔

کیا ہوا، کیوں ہوا، کیسے ہوا؟ کیا اس جوان کو بچایا جاسکتا تھا؟ معلومات اور خیالات کی زنجیر میں کیا کیا خلا ہیں۔ علم سے دانشمندی کی کشید میں کہاں کہاں آلودگی ہے، کہاں کہاں ملاوٹ ہے۔ اس سفر میں کہاں کہاں سیاہ دھبے ہیں، راستوں میں کہاں کہاں پر گھپ اندھیرا ہے۔ کہاں کہاں خندقیں بنائی گئی ہیں، کہاں کہاں گڑھے ہیں۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ پہلی دوا نے اثر نہیں کیا، کہیں دوا نے مہلک اثر تو نہیں کیا۔ راقم عہد وفا میں خاموش ہے۔

امریکا دنیا کا طاقتور ملک، سائنس کے افق پر حکومت کرنے والا ملک، جہاں سر توڑ کوشش کے باوجود سال 2024 میں 900 سے کم جنیرک ادویات استعمال کےلیے منظور ہوئیں۔ وہاں ادویات کے لیبل پر لکھے گئے وعدوں کی نگہبانی حکومت کے ادارے کرتے ہیں۔ دواؤں سے منسلک دعووں کو پرکھنے کےلیے ہزاروں پیشہ ور افراد مامور ہوتے ہیں۔ میں سوچتا ہوں کہ 2024 میں کسی آزاد وطن میں 15000 سے زائد جنیرک ادویات رجسٹرڈ کی گئیں۔ ان میں سے ایک بھی ترقی یافتہ ملک میں منظور نہیں ہوئیں۔ نہ ہی کسی نے منظوری کی درخواست جمع کرانے کی ہمت کی اور نہ ہی کسی دنیا کے ضامنوں نے اس قابل سمجھا کہ ان تک پہنچے۔

ترتیب پانے والی غیبی آواز سے بے اعتنائی کا حوصلہ نہیں۔ اس دشت کی سیاحی میں زندگی گزر گئی، اپنے مسقبل سے بے نیاز ہمارے خیالات میں جارحانہ پن حاوی رہا اور انصاف کی پیروی میں لوٹ مار کے خلاف ہمارے خواب صف آرا ہی رہے۔ ہر طرف خاموشی ہے، سناٹا ہے، گم صم ہیں۔ میسنے اور گھنے کا ہجوم ہے۔ سچ کہنے پر دشمنی پر اتر آتے ہیں، کردار کشی کرنے کےلیے محاذ بناتے ہیں۔ مجرے کراتے ہیں، پیسے لٹاتے ہیں، کوئی نہیں کہتا کہ ادویات اگر ناقص ہوں تو کسی کی روح ایسے نکلتی ہے جیسے سڑک پر آوارہ کتے کی لاش تڑپ رہی ہو اور گاڑیوں میں موسیقی کی دھن اور اپنی دھن میں مست رواں دواں۔ دواؤں کی اور جنیرک دواؤں کی بھرمار، مگر جان کی قیمت کون پوچھے؟

 

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہاں کہاں

پڑھیں:

غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط

سٹی42: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کو خط لکھتے ہوئے صوبے میں غیر معیاری، جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کی فروخت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں غیر معیاری غذائی سپلیمنٹس اور متبادل ادویات کی فروخت میں ضابطہ کاری کا شدید فقدان ہے۔اس کے ساتھ ساتھ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایکسپائر شدہ سٹینٹ لگانے کا مبینہ واقعہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے۔

مستونگ: انسدادِ پولیو مہم کے دوران فائرنگ،دو پولیس اہلکار جاں بحق

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے خط میں بتایا کہ ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے متبادل ادویات کی تیاری پر نگرانی ناکافی ہے جبکہ غیر رجسٹرڈ ویٹرنری ادویات بھی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر دستیاب ہیں۔

ادارے نے زور دیا ہے کہ صوبے میں ڈرگ انسپکٹرز کی کثیر تعداد کے باوجود مؤثر قانون کا نفاذ نظر نہیں آتا۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اقسام کی ادویات کی مکمل نمونہ سازی اور جانچ کی جائے۔ ایکسپائر اور غیر رجسٹرڈ طبی آلات کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، متبادل ادویات بنانے والی فیکٹریوں کا معائنہ کیا جائے۔
اس کے علاوہ جی ایم پی (گڈ مینو فیکچرنگ پریکٹسز) کے معیارات پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور  خط میں عوام اور مویشیوں کے لیے محفوظ اور رجسٹرڈ ادویات کی دستیابی یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔

ترک انفلوئنسر کے سنگین الزامات ،ماریہ بی کا ردعمل  بھی سامنے آگیا

متعلقہ مضامین

  • نئی کینال تنازع پر دھرنا، کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت کےلیے خطرہ
  • کینالز تنازع پر دھرنا؛ کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • کینال تنازع پر دھرنے؛ کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
  • غیر معیاری اور جعلی ادویات: ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا وزیر اعلیٰ پنجاب کو خط
  • بابراعظم دراصل کہاں غلطی کر رہے ہیں ؟ محمد عامرکا ناقص پرفارمنس پر مشورہ
  • 25 اپریل کوآپ آسمان پر مسکراتا چہرہ کب اور کہاں کہاں دیکھ سکتے ہیں؟جانیں
  • شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ
  • شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں بھاگ کر کہاں جائیں گے، جسٹس ہاشم کاکڑ کے ریمارکس