Juraat:
2025-08-15@13:10:35 GMT

الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر

اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT

الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر

بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے ،انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کا سوال
الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، وکیل پی ٹی آئی
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے ؟تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے ۔تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں بینچ نے کی۔پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے ، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے ؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاؤنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں۔درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے ؟ سلمان اکرم راجا کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے ۔الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں
شامل ہوئے ، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے ، تاہم خلاف قانون ہوئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے ، لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا، آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے ؟وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے ؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں۔الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن کی الیکشن کمیشن کو بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی

پڑھیں:

بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن کو استعمال کررہی ہے، تیجسوی یادو

اپوزیشن جماعتیں مسلسل ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور انکا موقف ہے کہ اس عمل کے ذریعے ووٹر لسٹ میں جانبدارانہ تبدیلیاں کر کے بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابات میں دھاندلی کے لئے الیکشن کمیشن کو اپنے مفاد میں استعمال کر رہی ہے اور سپریم کورٹ کی ہدایات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ تیجسوی یادو کا کہنا تھا کہ بہار کے لاکھوں ووٹروں کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے جا رہے ہیں، کچھ کے پاس درست کاغذات نہیں ہیں اور کئی ایسے لوگ جو بہار سے باہر رہتے ہیں یہاں ووٹ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہار کے لئے بدقسمتی ہے اور ایس آئی آر دراصل بی جے پی کی سیاسی سازش ہے۔ تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ اور ترقیاتی پیکیج ملنا چاہیے تھا لیکن اس کے بجائے ایس آئی آر کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ ایس آئی آر کے خلاف نہیں بلکہ اس کے غیر شفاف طریقہ کار کے خلاف ہیں۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ راہل گاندھی کے الزامات سیاسی فائدے کے لئے نہیں بلکہ ووٹ کے حق کے تحفظ کے لئے ہیں۔ راہل گاندھی کے پاس اس سلسلے میں مکمل شواہد موجود ہیں اور اگر کوئی ٹھوس ثبوت کے ساتھ بات کرے تو اسے خوش آمدید کہا جانا چاہیئے۔ جیتو پٹواری نے کہا کہ یہ مہم اس لیے چلائی جا رہی ہے تاکہ آئندہ نسلیں بھی اپنے ووٹ کے حق سے محروم نہ ہوں۔ یہ معاملہ آئین کی بالادستی اور عوام کے جمہوری حقوق کو محفوظ رکھنے کا ہے، نہ کہ کسی جماعتی مفاد کا۔ اپوزیشن جماعتیں مسلسل ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اور ان کا موقف ہے کہ اس عمل کے ذریعے ووٹر لسٹ میں جانبدارانہ تبدیلیاں کر کے بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ہائی کمیشن نئی دہلی میں یومِ آزادی کی تقریب، پرچم کشائی
  • سزاؤں کے بعد نااہلی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹس
  • راہول گاندھی کی ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت میں انتخابی شفافیت پر سنگین سوالات
  • سزاؤں کے بعد نااہلی کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست پر الیکشن کمیشن عدالت طلب
  • راہول گاندھی کی ’ووٹ چور؛ گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت کا انتخابی بحران بے نقاب
  • بھارتی مسلمانوں پر مودی کا ووٹر وار
  • سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت اسپیکر کے ریفرنس کے بغیر کسی ممبر کو نااہل نہیں کیا جاسکتا، پشاور ہائی کورٹ
  • اگر ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیاں ہیں تو مودی کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے، ابھیشیک بنرجی
  • بی جے پی انتخابی عمل میں دھاندلی کیلئے الیکشن کمیشن کو استعمال کررہی ہے، تیجسوی یادو
  • عمر ایوب نااہل ہو چکے، اب ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ؟ ممبر الیکشن کمیشن