الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا،چیف الیکشن کمشنر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی سربراہ کیسے بنے ،انٹرا پارٹی الیکشن کیس میں الیکشن کمیشن کا سوال
الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، وکیل پی ٹی آئی
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت ہوئی، ممبر خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بن گئے ؟تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو پارٹی کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا اختیار نہیں، نہ ہی انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر کمیشن جماعت کو ریگولیٹ کر سکتا ہے ۔تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں بینچ نے کی۔پی ٹی آئی کے وکیل عزیز بھنڈاری نے دلائل دیے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹرا پارٹی کیس میں الیکشن کمیشن کو فیصلے سے روکا ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن فائنل آرڈر پاس نہیں کرے گا۔دوران سماعت الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لا نے کہا کہ کوئی بھی پارٹی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند ہوتی ہے ، پی ٹی آئی 2021 میں انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی پابند تھی، پی ٹی آئی نے نیشنل کونسل کی عدم موجودگی میں جنرل باڈی سے آئین منظور کروایا، کیا پارٹی آئین میں جنرل باڈی ہے ؟انہوں نے کہا کہ انتظامی ڈھانچے کی عدم موجودگی میں فنانشل اکاؤنٹ کسی تصدیق کے بغیر ہیں۔درخواست گزار اکبر ایس بابر نے استدعا کی کہ پی ٹی آئی کے فنڈز منجمد کیے جائیں، انتظامی ڈھانچے کے بغیر انتخابات کیسے ہوئے ؟ سلمان اکرم راجا کو سیکریٹری جنرل بنانا غیر آئینی ہے ۔الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ نے ریمارکس کہا کہ بیرسٹر گوہر سنی اتحاد کونسل میں
شامل ہوئے ، پھر پی ٹی آئی کے چیئرمین کیسے بن سکتے ہیں؟چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دلائل دیے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی تفصیلات پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الیکشن تو کروائے ، تاہم خلاف قانون ہوئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر 23 نومبر کو الیکشن کرائے گئے ، لیکن کمیشن نے الیکشن تسلیم ہی نہیں کیا، آئین پاکستان 90 روز میں جنرل الیکشن کا کہتا ہے کیا وہ کرائے گئے ؟وکیل نے کہا کہ اگر انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروائے جائیں تو کیا پارٹی ختم ہو جاتی ہے ؟ اگر یہ فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے تو پھر چلے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو انٹرا پارٹی الیکشن میں بے ضابطگی پر سیاسی جماعت ریگولیٹ کرنے اور پارٹی معاملات میں مداخلت کا اختیار ہی نہیں۔الیکشن کمیشن نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: نے کہا کہ الیکشن کمیشن انٹرا پارٹی الیکشن کی الیکشن کمیشن کو بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی پی ٹی آئی
پڑھیں:
جب تک شفاف انٹرا پارٹی الیکشنز نہیں ہوتے پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
بانی رکن پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت ساری اطلاعات ہیں کہ پیسوں کی بندربانٹ ہورہی ہے، یہ پی ٹی آئی کے پیسے ہیں ان کا تحفظ کیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشنز کرانے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کیے جائیں، کہا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ کر کھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی عزت کرتا ہوں لیکن آج وہ اپنی غلطیوں کی وجہ سے مصیبت میں ہیں، اکبر ایس بابر
اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی بات کی تھی، یہ خود تسلیم کرتے ہیں غیرقانونی باڈی کو جنرل باڈی کا نام دے کر الیکشنز ہوئے، ہم نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی ڈی لسٹ ہوجائے اور پابندی لگے، یہ جس راستے پر جارہے ہیں پی ٹی آئی ڈی لسٹ ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف تحریک انصاف کا معاملہ ہی نہیں بلکہ دوسری جماعتوں میں بھی سیاسی لیڈران بلامقابلہ سربراہ منتخب ہورہے ہیں۔ جب تک انٹرا پارٹی الیکشنز نہیں ہوں گے جمہوریت کی عمارت ہی قائم نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیے: اڈیالہ جیل پی ٹی آئی کا کیمپ آفس بنی ہوئی ہے، حکومت کو کچھ کرنا چاہیے، اکبر ایس بابر
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ مصالحتی راستہ اختیار کرنا نہیں چاہتے تو الیکشن کمیشن کے پاس پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اکبر ایس بابر الیکشنز انٹرا پارٹی الیکشنز پی ٹی آئی