مستونگ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، 2 لیویز اہلکار جانبحق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاوہ تیری میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے بدھ کی صبح پولیو ورکرز پر فائرنگ کردی۔ لیویز حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 2 لیویز اہلکار جانبحق ہوئے ہیں جبکہ پولیو ٹیم محفوظ رہی ہے۔ ملزمان فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:چمن: پولیو ٹیم پر حملہ، خواتین اور لیویز اہلکار زخمی ہوگئے
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ واقع میں جانبحق لیویز اہلکار کی لاشیں قریبی ہسپتال منتقل کر دی ہیں۔ جہاں ضروری کارروائی کے بعد اہلکاروں کے جسد خاکی ورثہ کے سپرد کر دیے جائیں گے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق واقع میں کوئی پولیو ورکر زخمی نہیں ہوا۔ فائرنگ سے پولیو مہم متاثر ہوئی لیکن پولیو ورکر اس وقت بھی مستونگ سمیت دیگر اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: پولیو ٹیم پر دہشتگرد حملہ، محافظ فوجی جوان شہید
واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم 21 اپریل سے شروع ہے۔ جس میں 26 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیو پولیو ٹیم پر حملہ پولیو مہم لیویز اہلکار شہید مستونگ مستونگ فائرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیو پولیو ٹیم پر حملہ پولیو مہم لیویز اہلکار شہید مستونگ مستونگ فائرنگ لیویز اہلکار پولیو ٹیم پر
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔