مشہور اداکارہ نے ویٹریس بننے کیلئے اداکاری چھوڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
ہانگ کانگ کی معروف اداکارہ میگی یو میاؤ ، جنہوں نے کئی مشہور ٹی وی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، نے 2023 میں اچانک شوبز کو خیرباد کہہ دیا۔اب وہ چین کے شہر ڈونگ گوان میں ایک معمولی ریستوران میں ویٹریس (ویٹریس) کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
میگی، جو 2012 میں مس چائنا انٹرنیشنل پیجینٹ کی فائنلسٹ رہی تھیں اور ٹی وی بی چینل پرگھوسٹ آف ریئلٹی اور مائی لوور فرام دی پلانٹ میاو جیسے ڈراموں سے شہرت حاصل کر چکی ہیں، اب اپنی سادہ زندگی سے بھرپور اطمینان کا اظہار کر رہی ہیں۔
میگی یو میاؤ کبھی کبھار سوشل میڈیا پر اپنی روزمرہ زندگی کی جھلکیاں شیئر کرتی ہیں۔ حالیہ ویڈیوز میں وہ تربوز کاٹتے ہوئے نظر آئیں، جس کے بدلے انہوں نے 150 یوان کمائے۔ اس سے قبل میزیں لگانے کے کام پر انہیں 180 یوان کی اجرت ملی۔
انہوں نے ایک فلمی کردار کی پیشکش کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا، جس میں انہیں 500 یوان یومیہ کے عوض کام کی دعوت دی گئی تھی۔
اس پر میگی نے جواب دیا، ”میں اب ڈونگ گوان میں ہوں اور یہاں کچھ شہرت بھی حاصل کی ہے، سوچوں گی۔ 500 یوان… کیا ہانگ کانگ جا کر فلم کروں یا یہیں کام کرتی رہوں؟“
میگی نے بتایا کہ انہوں نے اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ زندگی میں سکون، تحفظ اور یقین کی تلاش میں کیا۔
ان کے مطابق ”ڈونگ گوان میں ہر دن مصروف ہوتا ہے، ہر دن کی آمدنی ہوتی ہے۔ اداکاری میں غیر یقینی بہت ہے، کبھی چھ مہینے تو کبھی سال بھر ایک کردار کے انتظار میں بیٹھنا پڑتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ، ”یہاں محنت کا صلہ فوراً ملتا ہے، اس لیے میں یہی کام جاری رکھوں گی۔“
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: انہوں نے
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔