ہم ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور پارٹنر سمجھتے ہیں، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ 4 ماہ کے کم تر عرصے میں، میں دوسری بار چین میں ہوں۔ اچھے دوستوں کو آپس میں ملنا اور بات چیت کرتے رہنا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے ایک روزہ دورہ بیجنگ کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب "وانگ وایی" سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایرانی وزیر خارجہ نے چینی زبان میں ایک ٹویٹ پوسٹ کی۔ جس میں انہوں لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ 4 ماہ کے کم تر عرصے میں، میں دوسری بار چین میں ہوں۔ اچھے دوستوں کو آپس میں ملنا اور بات چیت کرتے رہنا چاہئے۔ ایک معروف چینی کہاوت ہے کہ راستہ دوستوں کے ساتھ ہموار ہوتا ہے۔ سید عباس عراقچی نے مزید لکھا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ عالمی حالات کیسے بدلیں گے، مہم یہ ہے کہ ایران ہمیشہ چین کو اپنا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ آج صبح بیجنگ پہنچنے پر سید عباس عراقچی نے کہا کہ چین نے ماضی میں بھی ایرانی جوہری مسئلے پر اہم و تعمیری کردار ادا کیا، یقیناً آگے بھی اسی کردار کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی
پڑھیں:
ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، فرانسیسی وزیر خارجہ
جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بیروٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا پختہ ارادہ رکھتا ہے۔ ہم فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، جمعہ کو ایک ٹیلی ویژن پروگرام میں، بیروٹ نے اشارہ کیا کہ پیرس اور ریاض 17 سے 20 جون کو نیویارک میں منعقد ہونے والی فلسطین پر اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران "ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے" کا عہد کریں گے۔ فرانسیسی وزیر نے مزید کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنا محض ایک علامتی اقدام نہیں ہوگا، بلکہ اس میں عملی اور سیاسی وزن شامل ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بطور مستقل رکن اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل، فرانس پر اس سلسلے میں ایک "خصوصی ذمہ داری" عائد ہوتی ہے۔ وزیر خارجہ بیروٹ نے مزید کہا: "اگر ہم ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں، تو یہ کچھ معاملات کو تبدیل کرنے اور فلسطینی ریاست کے وجود کو زیادہ قابلِ اعتبار بنانے کے لیے ہوگا۔" اسی حوالے سے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی گزشتہ روز اپنے برازیلی ہم منصب لوئس ایناسیو لولا دا سلوا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں عندیہ دیا تھا کہ فرانس ممکنہ طور پر اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے تعاون سے پیرس میں فلسطین کے حوالے سے ہونے والی ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ریاستِ فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔ مزید برآں، میکرون نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے پیشِ نظر اسرائیل کے خلاف مزید سخت اقدامات پر غور کر رہا ہے۔