ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ٹینس کی سابق اسٹار اور بھارت کی مایہ ناز کھلاڑی، ثانیہ مرزا نے حال ہی میں پوڈکاسٹر معصوم مینوالا سے ایک بے تکلف گفتگو میں اپنی ذاتی زندگی کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماں بننے کے تجربے، حمل کے دوران کی جسمانی اور جذباتی کیفیت، بچے کو دودھ پلانے کے سفر اور اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے پس منظر پر تفصیل سے بات کی۔
ثانیہ مرزا نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ محض جسمانی حالت یا کیریئر کے تقاضوں کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اپنے بیٹے ازہان کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش تھی۔ ان کا کہنا تھا، "میری سب سے بڑی ترجیحات میں سے ایک یہ تھی کہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاروں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ عمر کا ایسا دور ہے جب بچوں کو اپنے والدین کے ساتھ ہونے کا احساس اور تحفظ چاہیے ہوتا ہے۔ میں وہ وقت کھونا نہیں چاہتی تھی۔"
چار بار اولمپکس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار ازہان کو چھوڑ کر دہلی ایک ایونٹ کے لیے گئیں، تو ان کا بیٹا صرف چھ ہفتے کا تھا۔ انہوں نے کہا، "شاید وہ میری زندگی کی سب سے مشکل فلائٹ تھی۔ مجھے ایسا لگا کہ میں یہ نہیں کر سکتی۔ میں جذباتی ہو رہی تھی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں گئی۔ اگر میں وہ فلائٹ نہ لیتی تو شاید کبھی اُسے چھوڑ کر کام کرنے کے قابل نہ ہوتی۔"
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صبح دہلی روانہ ہوئیں اور شام کو واپس حیدرآباد آگئیں۔ "وہ بالکل ٹھیک تھا۔ میں بھی بالکل ٹھیک تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں تین بار حاملہ ہوسکتی ہوں لیکن دودھ پلانے کا مرحلہ میرے لیے سب سے مشکل تھا۔
ثانیہ مرزا کی یہ گفتگو نہ صرف ان کی ماں ہونے کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ایک عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کی حیثیت سے ان کے مضبوط جذبات اور قربانیوں کو بھی نمایاں کرتی ہے۔ ان کا تجربہ بے شمار ماؤں کے لیے ایک متاثرکن مثال بن کر سامنے آیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثانیہ مرزا انہوں نے کہ میں
پڑھیں:
لاہور، فیصل آباد کے ہسپتالوں میں سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی وارڈز قائم کرنے کا فیصلہ
لاہور اور فیصل آباد کے ہسپتالوں میں سکھ یاتریوں کے لیے خصوصی وارڈز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب کے وزیر صحت اور چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے اعلان کیا ہے کہ بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات میں آنے والے سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے لاہور اور فیصل آباد کے ہسپتالوں میں خصوصی وارڈز قائم کیے جائیں گے۔
انہوں نے یہ اعلان پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ کے ساتھ آئندہ تہواروں کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
خواجہ سلمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایات پر بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کے تمام انتظامات کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ہر مذہب اور فرقہ بابا گرو نانک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ ننکانہ صاحب آنے کا مقصد سکھ برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سکھ یاتریوں کی حفاظت اور بہبود حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود افسران اور اہلکاروں کو یاتریوں کے ساتھ انتہائی خوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے۔ ہسپتالوں میں خصوصی وارڈز معیاری صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنائیں گے، جب کہ خوراک اور دیگر سہولیات بلاتعطل رہیں گی۔
انہوں نے جشن کے حوالے سے بہترین انتظامات کرنے پر ضلعی انتظامیہ کی بھی تعریف کی۔