جنگی تیاریوں کوجانچنے کے لیے پاک فوج کی ٹلہ رینجز میں مشقیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاک فوج کی ٹلہ رینجز میں تربیتی مشقیں جاری ہیں، مشقوں میں جدید ہتھیاروں اور ٹیکٹکس کا عملی مظاہرہ کیا جارہا ہے.
کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے مشقوں کا معائنہ کیا اور افسروں اور جوانوں سے ملاقات کی.
کور کمانڈر لاہور نے جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت اور صلاحیت کو سراہا.
مزید پڑھیں: پاک سعودی مشترکہ فوجی مشقیں الصمصام 8 ختم ہوگئی
ٹلہ رینجز میں پاک فوج کی سالانہ فیلڈ فائرنگ کی آپریشنل تیاریوں کے لیے مختلف یونٹس کی مشترکہ تربیت کے دوران مشقوں میں جدید ہتھیاروں اور ٹیکٹکس کا عملی مظاہرہ کیا گیا ، مشقوں کا مقصد حقیقی جنگی ماحول میں تیاری کو جانچنا ہے تاکہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیاجاسکے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
تہران:ایران کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر اور امریکی جہاز کے درمیان بحر عمان میں ایک دوسرے کے مقابل آگئے جہاں مختصر وقت کے لیے کشیدگی پیدا ہوئی جو امریکی جہاز کی جانب سے راستے بدلنے پر ختم ہوگئی۔
ترک خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان بحر عمان میں یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فیٹزجیرالڈ نے ایرانی فوج کے زیرنگرانی بحری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو اس وقت تنبیہ کردی جب وہ ایرانی حدود کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی فوجی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کے اوپر پرواز کی اور راستہ بدلنے کے لیے سخت ردعمل دیا۔
ایران کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئرڈیفنس کمانڈ نے صورت حال کو بھانپتےہوئے مداخلت کی اور واضح کیا کہ ہیلی دفاعی حکمت عملی کے طور پر پرواز کر رہا ہے اور امریکی تباہ کن جنگی جہاز کو اپنا راستہ بدلنے کی تنبیہ کردی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یو ایس ایس فٹز جیرالڈ نے تنبیہ پر عمل کرتے ہوئے متنازع علاقے سے جنوب کی طرف اپنا راستہ بدل لیا اور ایرانی پائلٹ نے اپنا مشن مکمل کیا۔
دوسری جانب امریکی فوج نے اس واقعے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے اور ایرانی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایران اور امریکا کے درمیان جون میں ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔