Islam Times:
2025-07-26@01:04:02 GMT

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی

ذرائع کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد، درگاہ حضرت بل مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متنازعہ وقف ترمیمی قانون اور بڑی تعداد میں غیر مقامی لوگوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے خلاف کل بروز جمعہ مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ مودی حکومت کے مذموم منصوبوں کیخلاف کل جامع سرینگر اور درگاہ حضرت بل کی طرف مارچ بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ہڑتال اور جامع مسجد، درگاہ حضرت بل مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ وقف ترمیمی قانون کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کے سیاسی، مذہبی اور سماجی تشخص پر براہ راست حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فالس فلیگ آپریشن جیسے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن وہ اپنے مذموم منصوبوں میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑانے اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت کا محاسبہ کرے۔

انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے سمیت قتل عام کے تمام بہیمانہ واقعات کی تحقیقات کیلئے اپنی ایک ٹیم مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے ہیں جن کے ذریعے لوگوں سے کل جمعہ کو ہڑتال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پوسٹروں میں لکھا ہے ”کشمیری جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے سمیت نریندر مودی کی زیرقیاد ت ہندوتوا بھارتی حکومت کے تمام مذموم عزائم کو ناکام بنائیں۔“ 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حریت کانفرنس

پڑھیں:

جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون

سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ بھارت جموں و کشمیر کے بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے پر غیر قانونی قابض ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلی سطح کے کھلے مباحثے کے دوران پاکستانی مندوب عثمان جدون نے بھارتی مندوب کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات کا دو ٹوک اور سخت جواب دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت بھر میں اقلیتوں کے خلاف بدترین سلوک کا بھی حوالہ دیا۔ پاکستانی مندوب نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے مئی 2025ء میں پاکستان کے خلاف جارحیت کی جس میں عام شہری، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے ذمہ دارانہ اور موثر جواب دیا، جس میں بھارت کے کئی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔ عثمان جدون نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ اپنی خود ساختہ مظلومیت کی پالیسی ترک، حقیقت کا سامنا اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے۔ انہوں نے جموں و کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ان قراردادوں کو نظرانداز کر کے بھارت نے تنازعہ کشمیر کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • کنگ سلمان ریلیف نے آزاد جموں و کشمیر میں 4,000 متاثرہ خاندانوں میں شیلٹر این ایف آئی کٹس کی تقسیم مکمل کر لی
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • الحاق پاکستان کے نظریے کے فروغ میں جموں و کشمیر لبریشن سیل کا کلیدی کردار
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون
  • حریت کانفرنس کا مشن واضح اور غیر متزلزل ہے، ہم اپنے شہداء کے خون کے امین ہیں، غلام محمد صفی
  • سول سوسائٹی ارکان نے اگست 2019ء کے بعد کے اقدامات کو مسترد کر دیا