فالس فلیگ آپریشن ہوتا کیا ہے، مشہور آپریشن کون کون سے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
دنیا بھر میں طاقت کے حصول اور سیاسی مفادات کی خاطر ایسی کئی کارروائیاں سامنے آئی ہیں جنہیں ’فالس فلیگ آپریشنز‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کارروائیاں بظاہر کسی اور فریق کی جانب سے محسوس ہوتی ہیں، لیکن درپردہ کوئی اور قوت ان کی اصل ذمہ دار ہوتی ہے۔
’فالس فلیگ آپریشن‘ ایک ایسی سازش یا حملہ ہوتا ہے جو ایک فریق انجام دیتا ہے مگر اس کا الزام کسی اور پر عائد کر دیتا ہے۔ اس کا مقصد جنگ، عوامی حمایت یا سیاسی فوائد حاصل کرنا ہوتا ہے۔
اصطلاح کا پس منظر:یہ اصطلاح سب سے پہلے بحری جنگوں میں استعمال ہوئی، جب جہاز دشمن ملک کا جھنڈا لہرا کر حملہ کرتے تاکہ ان کی اصل شناخت چھپائی جا سکے۔ آج کے دور میں یہ اصطلاح ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کی خفیہ سازشوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
فالس فلیگ آپریشنز کا مقصد:جنگ یا فوجی کارروائی کا جواز پیدا کرنا
عوامی رائے عامہ کو قابو میں لانا
بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا
مخالفین کو کچلنے کے لیے بہانہ بنانا
کسی پیشرفت سے توجہ ہٹانا
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ: بھارتی بیانیہ مسترد، کشمیریوں نے مودی سرکار کی ’چال‘ قرار دیدیا
’فالس فلیگ آپریشن‘ کی اہم تاریخی مثالیں:رائخ سٹاگ فائر (Reichstag Fire) جرمنی 1933
نازی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کی عمارت کو نذرِ آتش کیا اور الزام کمیونسٹوں پر لگا کر سخت قوانین نافذ کیے۔
گلائیوِٹز سانحہ (Gleiwitz Incident) جرمنی 1939
نازی جرمنی نے اپنے ہی ریڈیو اسٹیشن پر حملہ کرایا اور اس کا الزام پولینڈ پر لگا کر دوسری جنگ عظیم شروع کی۔
آپریشن نارتھ وُڈز (Operation Northwoods) امریکا 1962
امریکی فوج نے کیوبا پر حملے کا جواز پیدا کرنے کے لیے اپنی ہی سرزمین پر حملوں کا منصوبہ بنایا، مگر صدر جان ایف کینیڈی نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا۔
چیچن بم دھماکے، روس 1999
روسی شہروں میں بم دھماکوں کا الزام چیچن باغیوں پر لگایا گیا، لیکن کچھ مبصرین کا خیال ہے کہ یہ کارروائیاں خود روسی خفیہ اداروں نے کیں تاکہ چیچنیا پر حملے کا جواز پیدا ہو سکے۔
ممبئی حملہ، بھارت 2008
2008 میں ہونے والی ممبئی حملوں میں 9 حملہ آوروں سمیت 174 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے تھے، مقصد سمجھوتا ایکسپریس سانحہ کی عدالتی کارروائی سے توجہ ہٹانا تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ : چند پہلو جنہیں سمجھنا ضروری ہے
پلوامہ حملہ 14 فروری 2019
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 46 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے انکشاف کیا تھا کہ پلوامہ حملے کا مقصد پاکستان پر الزام لگا کر مودی حکومت اور بی جے پی کو انتخابی فائدہ پہنچانا ہے۔
پہلگام حملہ 22 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں مسلح افراد نے سیاحوں پر فائرنگ کی، 26 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ اس کا مقصد عالمی برادری بالخصوص بھارت میں موجود نائب امریکی صدر کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پلوامہ حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن ممبئی حملہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پہلگام حملہ فالس فلیگ ا پریشن ممبئی حملہ پہلگام حملہ فالس فلیگ کا مقصد کے لیے
پڑھیں:
اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے انہیں قطر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں پہلے سے آگاہ نہیں کیا۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو نے حملے سے کچھ دیر قبل امریکی صدر کو اطلاع دی تھی۔ تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کو اس وقت آگاہ کیا گیا جب میزائل پہلے ہی داغے جا چکے تھے جس کے باعث صدر ٹرمپ کو فیصلے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے مجھے نہیں بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے قطر میں حماس کے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملہ کیا تھا جس کی مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے کشیدہ خطے میں مزید تناؤ بڑھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اسرائیل اور قطر دونوں کا اتحادی ہے جبکہ دوحہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی
غزہ پر اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 60 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، پوری آبادی بے گھر ہو گئی ہے اور قحط کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔ متعدد ماہرین اور انسانی حقوق کے ماہرین نے اسے نسل کشی قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں