اگر آپ کو گوشت کھانا پسند نہیں یا آپ کسی اور وجہ سے اسے کھانے سے قاصر ہیں تو کوئی بات نہیں اس کے متبادل بھی موجود ہیں جن سے آپ کو پروٹین کے خزانے مل سکتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان متبادل اشیائے خورونوش کے کھانے کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس سے عمر بھی بڑھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کافی عرصہ چھوڑ دینے کے بعد گوشت دوبارہ کھانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

آسٹریلوی محققین کا کہنا ہے کہ وہ ممالک جہاں پروٹینز کا استعمال جانوروں سے حاصل ہونے والے پروٹینز کے بجائے زیادہ تر نباتاتی ذرائع مثلا دالیں، سبزیاں اور سویا بین سے کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی اوسط عمر زیادہ ہوتی ہے۔

یہ نئی تحقیق معروف سائنسی جریدے نیچر کمیونیکیشن میں شائع ہوئی جس کے دوران سڈنی یونیورسٹی کی ایک تحقیقی ٹیم نے سنہ 1961 سے سنہ 2018 تک کے دوران 101 ممالک کے غذائی رجحانات اور آبادیاتی اعداد و شمار کا تجزیہ کیا۔

اس دوران ہر ملک کی آبادی اور معاشی سطح جیسے عوامل کو بھی مد نظر رکھا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ جاننا تھا کہ کس قسم کے پروٹینز لمبی عمر سے وابستہ ہوتے ہیں۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ کیتھلین اینڈریوز کا کہنا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف عمر کے افراد کے لیے پروٹین کی نوعیت کا مختلف اثر ہوتا ہے اور کچھ اقسام کی پروٹین اوسط عمر بڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

مزید پڑھیے: ملک کے متعدد علاقوں میں کتوں، گدھوں اور مینڈکوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

انھوں نے طبی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیکل ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جانوروں سے حاصل شدہ پروٹین جیسے گوشت، انڈے اور دودھ موت کی شرح کو کم کرتے ہیں۔ اس کے برعکس بالغ افراد میں نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز عمر کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ‘لاندی’ تیار کرنے کے لیے بھیڑ کا گوشت خشک کرنے کی قدیم روایت آج بھی زندہ ہے

مجموعی طور پر محققین کا کہنا تھا کہ جانوروں سے حاصل شدہ پروٹینز، خاص طور پر پراسیس شدہ گوشت، عام طور پر دل کی بیماریوں، ذیابیطس (ٹائپ 2) اور کچھ اقسام کے کینسر جیسے دائمی امراض سے منسلک ہوتے ہیں جب کہ سبزیاں، خشک میوہ جات، اور اناج جیسے نباتاتی ذرائع سے حاصل شدہ پروٹینز ان بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل نئی تحقیق نباتاتی پروٹین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پروٹین طویل عمر گوشت گوشت کا متبادل سے حاصل شدہ پروٹین کے لیے

پڑھیں:

قربانی کے بعد قیمہ  بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا

عادیہ ناز: عید الاضحیٰ کے دوسرا دن  قربانی کے بعد قیمہ بنانے والی دکانوں پر رش دیکھنے میں آ رہا ہے جہاں ہر کوئی اپنے حصے کے گوشت کو کوفتے، کباب اور قیمہ پلاؤ جیسی لذیذ ڈشز کے لیے تیار کروا رہا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ قربانی کے بعد قیمہ بنوانا بھی کسی امتحان سے کم نہیں، گھنٹوں لائن میں لگنا پڑتا ہے اور بعض مقامات پر تو قیمہ بنانے کے لیے نوبت بکنگ تک آ چکی ہے۔

قیمہ بنانے والی دکانوں کے مالکان کے مطابق،عید کے پہلے اور دوسرے دن کام کا دباؤ معمول سے کئی گنا بڑھ جاتا ہے، صبح سے شام تک مشینیں بغیر رکے چلتی ہیں اور عملہ اضافی گھنٹے لگا کر کام کر رہا ہے۔

مودی کے بھارت میں مندر کے نام پر بڑا فراڈ بے نقاب

ایک شہری نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کا گوشت قیمہ بنوا کر کوفتے، کباب یا قیمہ پلاؤ بنانا ہماری عید کی روایت ہےلیکن ہر سال رش اور انتظار بڑھتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایک گھر میں بجلی کے دو میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جھوٹی قرار
  • عید الاضحیٰ پر تقسیم گوشت اور ہماری ذمے داریاں
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی
  • بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبر جھوٹی قرار
  • بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • قربانی کے بعد قیمہ  بنوانا شہریوں کے لیے امتحان بن گیا
  • فلسفۂ قربانی
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کا دوسرا روز، گوشت کی تقسیم اور دعوتوں کا سلسلہ جاری
  • بکرے کے گوشت سے ’بو‘ ختم کرنے اور ’گلانے‘ کا آسان طریقہ
  • عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ