2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔
بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
اسٹیٹ بینک پاکستان نے گزشتہ ماہ بینکوں کے ڈپازٹس کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی۔اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق بینکوں کے ڈپازٹس اگست میں 183 ارب بڑھ کر34463 ارب روپےہوگئے جس کے بعد ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے تک بڑھ گئے ہیں۔اگست کے مہینے میں بینکوں کے ایڈوانسز 72 ارب روپےکم ہوکر12289 ارب روپے ہوگئے جب کہ بینکوں کے ایڈوانسز ایک سال میں 1350 ارب روپے سے بڑھ گئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بینکوں کی سرمایہ کاری اگست میں 112 ارب روپےبڑھ کر36303 ارب روپےہوگئی، بینکوں کی سرمایہ کاری ایک سال میں17 فیصد اضافے سے5270 ارب روپے بڑھی۔مرکزی بینک کا بتانا ہےکہ اگست میں بینکوں کا ڈپازٹ انوسٹمنٹ تناسب 105.30 فیصد رہا اور اگست میں بینکوں کا ڈپازٹس ایڈوانس تناسب35.7 فیصد رہا۔