بڑی خبر! مزید یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ ، کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا،کن ملازمین کو فارغ کیا جائے گا؟
تفصیلات کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کے نئے آپریشنز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، دستاویز میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک مزید ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز میں کام کرنیوالے ڈیلی ملازمین کو بھی نوکری سے فارغ کیا جائے گا، مجموعی طور پر5500 میں سے 1500 یوٹیلیٹی اسٹور باقی رہ جائیں گے۔
مالیاتی لحاظ سے باقی رہ جانے والے یوٹیلیٹی اسٹوروں کی نجکاری کی جائے گی، ابھی تک 2237 ملازمین کو نوکری سے نکالا جاچکا ہے۔حکام مالیاتی لحاظ سے کمزور ایک ہزار یوٹیلیٹی اسٹورز کو مزید بند کرنا ہے، اسٹورز کو گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے کی سبسڈی ملی تھی اور رواں مالی سال کیلئے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی۔
یاد رہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے اسٹوروں کی بندش کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا اسٹوروں سے 16 ہزار ملازمین کے خاندان کا روزگار وابستہ ہے۔واضح رہے اخراجات میں کمی کیلئے ملک بھر میں 446 یوٹیلیٹی اسٹوروں کو بند کر دیا گیا تھا ذرائع نے بتایا تھا کہ مزید 500 سے زائد اسٹوروں کو بند کرنے کا پلان ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بند کرنے کا فیصلہ یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کو مالی سال
پڑھیں:
ملازمین کے لئے نئی سکیم کا اجراءکردیاگیا
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ملازمین کیلئے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے۔ ہیلتھ انشورنس اسکیم کا باضابطہ اجرا کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد ہر ملازم کو معیاری اور بروقت علاج فراہم کرنا ہے — کیونکہ صحت ہے تو سب کچھ ہے۔
یہ فیصلہ وزیرِ بحری امور محمد جنید انوار چوہدری کی زیرِ صدارت ایک اہم اجلاس میں کیا گیا، جو کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پورٹ ٹرسٹ کے تمام ملازمین، چاہے وہ آفیسرز ہوں یا سٹاف، سب کوسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اسکیم کا مقصد کیا ہے؟
وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد یہ ہے کہ ہر ملازم کو وقت پر بہترین طبی سہولت میسر ہو اور کسی کو علاج کے لیے پریشان نہ ہونا پڑے۔
سکیم کے تحت جدید سہولیات سے لیس ہسپتالوں کو پینل پر شامل کیا جائے گا۔
ہسپتالوں کا انتخاب شفاف اور مسابقتی طریقہ کار کے ذریعے کیا جائے گا تاکہ معیار پر کوئی سمجھوتا نہ ہو۔
تمام ملازمین کا میڈیکل چیک اپ لازمی قرار دیا گیا ہے، تاکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور فوری علاج ممکن ہو۔
ایک بہتر مستقبل کی جانب قدم
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ صحت ہماری ترجیحات میں سب سے اوپر ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر کارکن خود کو محفوظ اور باعزت محسوس کرے، کیونکہ وہی ہمارے ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔
اس اسکیم کے ذریعے نہ صرف علاج بہتر ہوگا بلکہ طویل مدت میں ادارے کے صحت سے جڑے اخراجات میں بھی کمی آئے گی اور مجموعی طور پر کارکنوں کی صحت اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔