13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فضائی رابطے میں بڑی پیش رفت متوقع ہے، کیونکہ تقریباً 13 سال بعد ڈھاکا اور کراچی کے درمیان پرواز کا روٹ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
یہ روٹ 2012 میں سابق شیخ حسینہ حکومت کے دور میں سیکیورٹی خدشات کے باعث معطل کر دیا گیا تھا، جسے اب عبوری حکومت کی پالیسی کے تحت بحال کیا جا رہا ہے۔
حکام کے مطابق، شہری ہوابازی اور سیاحت کے مشیر شیخ بشیر الدین اس ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے ساتھ مستقبل میں ایسے تعلقات چاہتے ہیں جو ہمیں متحد کریں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار
اس دورے میں وہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ حکام اور کراچی کے اہم تجارتی اداروں سے تکنیکی اور عملی معاملات پر بات چیت کریں گے۔
روٹ کی بحالی سے دوطرفہ تجارت، لیبر موومنٹ، مسافر ٹریفک اور کارگو ٹرانسپورٹ میں اضافے کی توقع ہے۔
کراچی، جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے، ماضی میں بنگلہ دیشی تاجروں، طلبہ اور تارکین وطن کے لیے ایک اہم مقام رہا ہے۔
مزید پڑھیں: دبئی سے ڈھاکا جانے والی غیر ملکی طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ
بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ قومی ایئرلائن ابتدائی مرحلے میں ہفتے میں 3 پروازیں ڈھاکا سے کراچی اور کراچی سے ڈھاکا روٹ پر چلانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
مسافروں کی طلب اور تجارتی منافع کی بنیاد پر پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔
بیمان کے ذرائع کے مطابق، اس روٹ کی بحالی خطے میں بڑھتے ہوئے تجارتی رجحانات، لیبر مارکیٹ کے مواقع اور پاکستان کے صنعتی مراکز سے بہتر رابطے کی ضرورت کے پیش نظر کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی ماہرین کی پاکستان کو ہندوتوا نظریے کے خلاف مشترکہ جہدوجہد کی پیش کش
روٹ بند ہونے سے قبل کراچی، بیمان کا منافع بخش ترین مقامات میں شمار ہوتا تھا۔
اپنے آئندہ دورۂ پاکستان کے دوران، بنگلہ دیشی مشیر ہوابازی دوطرفہ تجارت، کارگو کے فروغ، لیبر مارکیٹ میں تعاون اور علاقائی رابطہ کاری پر کئی اہم ملاقاتیں کریں گے۔
اس سے قبل 3 ستمبر کو چیئرمین سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیش، ایئر وائس مارشل محمد مصطفی محمود صدیق نے ڈھاکا میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں جانب سے پروازوں کی بحالی پر ’مثبت اور نتیجہ خیز‘ گفتگو ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں:پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس سیف خیرسگالی دورے پر چٹاگانگ پہنچ گیا
بنگلہ دیشی حکام کا ماننا ہے کہ اس روٹ کی بحالی سے ملک کے برآمدی شعبوں خصوصاً ملبوسات، دواسازی اور شپ بلڈنگ کے لیے پاکستانی منڈیوں تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
پاکستان میں کاروباری حلقوں اور بنگلہ دیشی تارکین وطن نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ براہِ راست پروازیں سفری وقت اور لاجسٹک اخراجات کم کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی وفود اور عوامی رابطوں کو بھی تقویت دیں گی۔
مزید پڑھیں: ڈھاکہ ایئرپورٹ پر خوفناک آتشزدگی، فلائٹ آپریشن معطل
بیمان کی جنرل مینجر برائے تعلقات عامہ، بشریٰ اسلام کے مطابق، پاکستانی ہوابازی حکام کے ساتھ جاری بات چیت جاری مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔
روٹ کی مکمل بحالی کے بعد ڈھاکا اور کراچی ایئر کوریڈور ایک بار پھر فعال ہو جائے گا، جس سے دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے تعلقات میں نئے امکانات پیدا ہونے کی امید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر کوریڈور بنگلہ دیش بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان پرواز ڈھاکا سول ایوی ایشن اتھارٹی قومی ایئرلائن کراچی لاجسٹک لیبر مارکیٹ مصطفی محمود صدیق نادر شفیع ڈار ہوابازی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئر کوریڈور بنگلہ دیش بنگلہ دیش ایئرلائن پرواز ڈھاکا سول ایوی ایشن اتھارٹی قومی ایئرلائن کراچی لاجسٹک لیبر مارکیٹ مصطفی محمود صدیق نادر شفیع ڈار ہوابازی سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیشی مزید پڑھیں بنگلہ دیش اور کراچی کی بحالی روٹ کی
پڑھیں:
ڈھاکا خیرسگالی کا پیغام لائے ہیں: مولانا فضل الرحمٰن
مولانا فضل الرحمٰن—فائل فوٹوجمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان سے خیر سگالی کا پیغام لے کر بنگلادیش آئے ہیں۔
ڈھاکا میں عالمی ختمِ نبوت کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہم بنگلادیش سے خیر سگالی کا پیغام لے کر پاکستان جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2 برادر اسلامی ملک مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کے خواہش مند ہیں اور اس راستے میں ہمارے قدم آگے بڑھیں گے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ اگر بنگلا دیش کے لوگ پیدل ہماری طرف آئیں گے تو پاکستان کے لوگ دوڑ کر ان کی طرف جائیں گے۔
اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ محبت کا یہ رشتہ مزید مضبوط ہو گا اور بہت مضبوط ہو گا، آج کا یہ اجتماع دونوں ملکوں کے درمیان بہتر، مضبوط اور مستحکم تعلقات کا سبب بنے گا۔