پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں، طلال چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کرنے کا نفاذ کیا ہے اور جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کیے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے ون ڈاکومنٹ پالیسی شروع کا نفاذ کیا ہے اس لیے جو بھی پاکستان آئے گا وہ ویزا لیکر قانونی دستاویزات کے ساتھ آئے گا تاہم پاکستان نے اپنی ویزا پالیسی نرم کی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کے تحت 8 لاکھ57 ہزار157 افرادکو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا گیا، ان غیر ملکیوں میں بڑی تعداد افغان باشندوں کی تھی، ہم نہایت احترام کے ساتھ افغان باشندوں کو گھر چھوڑ کر آرہے ہیں۔
طلال چوہدری کاکہنا تھا کہ پاکستان نے افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرزکو 31 مارچ تک رضاکارانہ واپس جانے کی ہدایت کی، یکم اپریل سے ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا سلسلہ شروع ہوا، جس گھر میں افغان سٹیزن کارڈ اورپروف آف رجسٹریشن والے افراد ہیں ان کے انخلا کی معیاد 30 جون تک بڑھائی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان باشندے دوبارہ پاکستان آناچاہیں تو ویزا لیکر آسکتے ہیں، جو دنیا کے شہریوں کے پاکستان آنے کے اصول ہیں وہی افغان شہریوں پر بھی لاگو کیے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کی طرف سے ایک افغان خاتون کی ہلاکت کی اطلاع ملی، تصدیق پریہ خبر جھوٹ ثابت ہوئی، افغان ہمارے مہمان تھے، ہمارے مہمان ہیں، جو افغان شہری واپس نہیں جاتے، مقررہ ڈیڈلائن میں انہیں پہلے مطلع کیا جاتا ہے پھر ریفیوجی سینٹرز میں رکھا جاتا ہے، بیدخلی سے قبل اسکروٹنی کی جاتی ہے،کھانا پینا چھت سب فراہم کیا جاتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاون، 1500سے زائد کشمیری گرفتار حج ایک مقدس فریضہ ہے جسکے لئے بلاوا بھی اللہ تعالی کی طرف سے آتا ہے،چیئرمین سی ڈی اے پاکستان نے بھارتی پروازوں کیلئے فضائی حدود ایک ماہ کیلئے بند کردی، نوٹم جاری تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ بارہ ہزار افغان باشندوں کا پاکستانی دستاویزات استعمال کرکے سعودی عرب جانے کا انکشافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان آنے طلال چوہدری
پڑھیں:
ٹرمپ غزہ میں مظالم کی پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ حکمرانوں نوبل انعام کیلئے نامزد کردیا ہے، حافظ نعیم
لاہور:جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ غزہ کی 21 لاکھ کی آبادی کو بھوک کا سامنا ہے، لوگ فاقوں سے شہید ہو رہے ہیں جب کہ اسرائیل اسے اپنی فتح قرار دے رہا ہے، صہیونی مظالم کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جبکہ پاکستانی حکمران اس سے نوبل انعام کے لیے نامزد کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے فلسطین کے ایک نحیف بچے کی تصویر شیئر کرکے اسلامی دنیا کے حکمرانوں اورعالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی اور کہا کہ یہ غزہ کا فاقہ زدہ بچہ 18 ماہ کا محمد زکریا ہے جس کی تصویر امریکا، اور اقوام متحدہ پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد ''مہذب'' دنیا کی ناکامی اور عالمی قوانین کی پامالی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین میں صہیونی افواج کی سفاکیت انسانی تاریخ کی بدترین مثال ہے، اسرائیل کی بارود اور آگ کی بارش بلاتمیز مساجد، اسپتالوں، اسکولوں اور پناہ گزین کیمپوں پر جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بمباری سے 60 ہزار سے زائد لوگ جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، شہید ہوگئے ہیں، زخمیوں اور ملبے تلے دب جانے والوں کی تعداد کا تاحال اندازہ نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں کی آبادی کو خوراک اور ادویات کی ترسیل پر بھی پابندی لگا رکھی ہے، اہل غزہ کو پینے کے پانی تک کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی مظالم کو ٹرمپ کی مکمل پشت پناہی میسر ہے جب کہ پاکستان کے حکمرانوں نے اسے نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا ہے اسلامی دنیا اور بالخصوص عرب ممالک اور پاکستان کے حکمران خواب خرگوش سے بیدار ہوں اور غزہ کے معاملہ پر امت کے جذبات کی ترجمانی کریں۔