پاک بھارت کشیدگی ،بھارت نے سرحد پر فوج دستے ،ٹینک اوربھاری ہتھیار پہنچا دیئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بمبئی (نیوزڈیسک)حالیہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان نے جنوبی پاکستان کی سرحد کے ساتھ فوجی، ٹینک اور بھاری ہتھیاروں کو تعینات کیا ہے۔
یہ اقدام مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ واقعہ سمیت متعدد واقعات کے بعد سامنے آیا ہے۔ اگرچہ ان تعیناتیوں کی اصل نوعیت اور اس میں شامل مخصوص مقامات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن یہ واضح ہے کہ سرحد پر کشیدگی برقرار ہے۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی مسلح افواج نے جنوبی پاکستان کی سرحد، خصوصاً راجستھان کے علاقے سے، فوجی دستوں، ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی کا آغاز کر دیا ہے۔
عسکری ذرائع کے مطابق براہموس میزائل سسٹمز کی پوزیشنز کو بھی دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ جنوبی پاکستان کے اہم اسٹریٹجک مقامات کی جانب نشانہ بنا سکیں۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ-تاس واٹر ایکارڈ سے دستبرداری کا اعلان کیا،
جس سے دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اس تازہ عسکری سرگرمی کو علاقائی اور بین الاقوامی مبصرین بڑی گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے دفاعی ادارے ہائی الرٹ پر چلے گئے ہیں جبکہ سفارتی ذرائع اس جارحانہ فوجی نقل و حرکت کے مقاصد کا جائزہ لے رہے ہیں۔صورتحال کے مزید تفصیلات جلد پیش کی جائیں گی۔
قبل ازیں بھارت نےپاکستان کےساتھ سندھ طاق معاہدہ معطل کردیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطا بق سندھ طاس معاہدہ معطل،اٹاری اورواہگہ ارڈرکوبندکررہےہیں۔بھارتی وزارت خارجہ کاتمام پاکستانی شہریوں کو48گھنٹےمیں بھارت چھوڑنےکاحکم۔
تمام پاکستانیوں کےبھارتی ویزےمنسوخ کردیےگئے۔ بھارت کاپاکستانیوں کوسارک کےتحت ویزےبندکرنےکافیصلہ۔سارک ویزااستثنٰی کےتحت پاکستانی شہری بھارت کاسفرنہیں کرسکیں گے۔ بھارت اسلام آبادسےاپنےتمام دفاعی اتاشی واپس بلائےگا۔ بھارت پاکستان کیساتھ سفارتی تعلقات کومزیدکم کررہاہے۔2019میں تعلقات کوہائی کمشنر کی جگہ قونصلرتک کردیاتھا۔
سفارتی عملےکی تعداد55سے کم کر کے30تک لایاجائےگا۔ پاکستانی ہانی کمیشن میں فوجی مشیروں کوملک چھوڑنےکیلئےایک ہفتے کاوقت ہے۔ بھارت اسلام آبادمیں بھارتی ہائی کمیشن سےفوجی مشیروں کوواپس بلارہاہے۔ فیصلہ بھارتی وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا۔
سعودی عرب میں جرائم پر مزید 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی
ذرائع کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی، ہندوستان کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ ختم نہیں کر سکتا، ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا، ہندوستان نے سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ ہندوستان کی پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان کے خلاف سازش کھل کر سامنے آ گئی اور حملے کے پیچھے چھپے بھارتی محرکات کھل کر سامنے آگئے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کھل کر سامنے آگئی، ہندوستان کسی بھی طرح قانونی طور پر اس معاہدے کو یکطرفہ ختم نہیں کر سکتا، ہندوستان نے اپنا غیر ذمہ دارانہ اور مذموم چہرہ دنیا کو دکھا دیا، ہندوستان نے پہلگام فالس فلیگ کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر یک طرفہ معطل کر دیا۔ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مذموم حرکت 1960ء کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، سندھ طاس معاہدے کے شق نمبر 12 (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں، بھارت نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔
ذرائع ننے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian ،lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا، پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا اس معاہدے کے ضامن میں عالمی بینک بھی شامل ہے، انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔ باوثوق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔