غزہ، مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے مزاحمتی حملہ کے بعد زخمیوں کو علاقے سے نکالا۔ چند روز قبل غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت حانون میں القسام بریگیڈز کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں ایک اسرائیلی افسر ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ شمالی غزہ کی پٹی میں مزاحمت کاروں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور سات دیگر زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں جھڑپوں میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے مزاحمتی حملہ کے بعد زخمیوں کو علاقے سے نکالا۔ چند روز قبل غزہ کی پٹی کے شمال میں بیت حانون میں القسام بریگیڈز کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے حملے میں ایک اسرائیلی افسر ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں ایک اسرائیلی غزہ کی پٹی ہلاک اور
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کی سابق فوجی استغاثہ (پراسیکیوٹر) یفات تومر یرو شالومی لاپتہ ہو گئی ہیں۔ یہ وہی افسر ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک فلسطینی اسیر پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یفات تومر یرو شالومی کے لاپتہ ہونے کے بعد اسرائیلی پولیس نے تلاش کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، وہ صبح کے وقت سے غائب ہیں اور ان کی گاڑی تل ابیب کے ساحل کے قریب سے ملی ہے۔
روزنامہ ہارٹز نے پولیس کے ایک ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ استغاثہ کی جان کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔ مزید یہ کہ ان کے گھر سے ایک خودکشی نوٹ بھی ملا ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ چیف آف اسٹاف نے حکم دیا ہے کہ لاپتہ استغاثہ کی تلاش کے لیے فوج کے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔ یفات تومر یرو شالومی اسرائیلی فوج کی فوجی استغاثہ کی سربراہ تھیں۔ ان کو حال ہی میں ایال زامیر (چیف آف اسٹاف) کے حکم پر برطرف کر دیا گیا تھا۔
اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ کیا کہ چیف آف اسٹاف نے انہیں اس شبہے میں عہدے سے ہٹا دیا کہ وہ فلسطینی قیدی پر حملے کی ویڈیو کے افشا میں ملوث تھیں، یہ ویڈیو سدی تیمان حراستی مرکز میں پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھی۔ وزیرِ جنگ نے بھی چیف آف اسٹاف کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی استغاثہ جنرل اپنے عہدے پر واپس نہیں آئیں گی، کیونکہ وہ سدی تیمان کی ویڈیو کے انکشاف میں ملوث تھیں۔