غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوری غیرمشروط جنگ بندی ہونی چاہیے۔
عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ غزہ میں روزانہ درجنوں شہریوں کو شہید کیا جارہا ہے، بچے بھوک سے مر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے حملوں میں اسپتالوں کو بھی نہیں چھوڑا ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے کوششیں جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں پاکستان سمیت دس غیر مستقل رکن ممالک کی غزہ میں غیر مشروط مستقل جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی۔
امریکا کی جانب سے غزہ میں غیر مشروط مستقل جنگ بندی کی قرارداد کو چھٹی بار ویٹو کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عاصم افتخار
پڑھیں:
جنگبندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا اسرائیل کو مزید جنگی جرائم پر اُکسائے گا، فلسطینی اتھارٹی
اپنی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس وقت غزہ میں قحط، بھوک اور نسل کشی کا راج ہے لیکن اس کے باوجود وہاں جنگبندی کے کوئی آثار نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی اتھارٹی نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کرنا، اسرائیل کو مزید جرائم کے ارتکاب کی ترغیب دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے امریکہ کے اس اقدام پر افسوس اور حیرت کا اظہار کیا۔ فلسطینی اتھارٹی نے کہا کہ ہم امریکہ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو روکنے پر اظہار افسوس کرتے ہیں۔ واشنگٹن کا ویٹو کرنا صیہونی رژیم کو فلسطینی عوام کے خلاف جرائم جاری رکھنے پر اکسائے گا۔ یاد رہے کہ امریکہ نے جمعرات 18 ستمبر 2025ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل ارکان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔ یہ قرارداد ڈنمارک کی قیادت میں پیش کی گئی۔ جس میں غزہ میں بلا مشروط و مستقل جنگ بندی سمیت تمام قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 10 غیر مستقل ارکان ہیں۔ اس کے علاوہ 5 مستقل ارکان کے پاس ویٹو پاور ہے۔ جن میں سے 14 نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا اور امریکہ نے اپنے منفی ووٹ یا دوسرے لفظوں میں اپنے ویٹو کے حق کے ذریعے کونسل کے 10,000 ویں اجلاس میں اس قرارداد کو منظور ہونے سے روک دیا۔ اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق اس وقت غزہ میں قحط، بھوک اور نسل کشی کا راج ہے لیکن اس کے باوجود وہاں جنگ بندی کے کوئی آثار نہیں۔ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ ادارے IPC کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ویسے تو سارے غزہ میں شدید غربت اور بھوک پائی جاتی ہے تاہم اس کے بعض علاقوں میں باقاعدہ طور پر قحط کی حالت موجود ہے۔