عمران، بشریٰ بی بی کی بریت بارے جلد سماعت کیلئے دائر درخواستوں پر کل سماعت ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سپیشل جج سینٹرل نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے سپیشل جج سینٹرل کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ 2 کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر جلد سماعت کی متفرق درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس راجہ انعام امین منہاس کل متفرق درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ واضح رہے سپیشل جج سینٹرل نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں، عمران خان اور ان کی اہلیہ نے سپیشل جج سینٹرل کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اور سپیشل جج سینٹرل کی بریت
پڑھیں:
ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔
اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔