ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئل نے پی ایس او اور آئل مارکیٹینگ کمپنیوں کو ہدایت جاری کر دی ہیں۔ دوسری جانب پیٹرولیم ذرائع نے بتایا کہ جیٹ فیول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات موجود ہیں۔ ڈی جی آئل کی طرف سے ہدایت ملنے کے بعد ایمرجنسی میں حالات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر لئے گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنی ذرائع کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کو وافر مقدار میں ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ احکامات میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور آئل ریفائنری کو ڈیزل اور جیٹ فیول کی زیادہ سے زیادہ دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

علاوہ ازیں پی ایس او سمیت دیگر امپورٹ کرنیوالی کمپنیوں کو بھی آئل بروقت درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی آئل نے پی ایس او اور آئل مارکیٹینگ کمپنیوں کو ہدایت جاری کر دی ہیں۔ دوسری جانب پیٹرولیم ذرائع نے بتایا کہ جیٹ فیول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سمیت دیگر پٹرولیم مصنوعات موجود ہیں۔ ڈی جی آئل کی طرف سے ہدایت ملنے کے بعد ایمرجنسی میں حالات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر لئے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈی جی آئل

پڑھیں:

پاک-بھارت کشیدگی، واہگہ بارڈری کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی جاری

لاہور:

پاک-بھارت کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اٹاری بارڈر بند ہے تاہم بھارت سے پاکستانیوں اور یہاں سے بھارتی شہریوں کی اپنے ملک واپسی کا سلسلہ جاری رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعے کو 191 پاکستانی شہری بھارت سے واپس پاکستان پہنچے جبکہ یہاں سے 287 بھارتی شہر ی واپس لوٹ گئے ہیں جبکہ غیر ملکی شہریوں سمیت این آر آئی، لانگ ٹرم ویزا  اور نو اوبجیکشن ریٹرن ٹو انڈیا کی اجازت کے حامل شہریوں کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں مل سکی۔

پاکستان اور بھارت واہگہ-اٹاری بارڈر بند کردیا ہے لیکن شہریوں کی اپنے ملک واپسی کے لیے بارڈر کھلا رہا، پاکستان میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے آنے والے بھارتی شہری معمول کی چیکنگ کے بعد واپس اپنے ملک لوٹ گئے جبکہ بھارت سے بھی 191 پاکستانی خیر وعافیت سے واپس پہنچے ہیں۔

امیگریشن ذرائع کے مطابق غیرملکیوں سمیت لانگ پاکستان کا لانگ ٹرم ویزا رکھنے والے بھارتی شہریوں، انڈیا کا نو اوبجیکشن ریٹرن ٹو انڈیا کی اسٹیمپ کے حامل ویزا رکھنے والے پاکستانیوں اور بھارتی نژاد غیرملکی سکھوں کو بھی بھارتی سیکیورٹی اور امیگریشن حکام کی طرف سے بارڈر کراس کرنے کی اجازت نہیں مل سکی۔

بھارتی حکام نے 18 کے قریب ایسی خواتین اور ان کی فیملیز کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی، جن کی شادیاں پاکستان میں ہوئی ہیں اور ایکسپریس نیوز کو موصولہ اطلاعات کے مطابق ان خواتین نے بھارتی سرحد پر احتجاج بھی کیا۔

جودھپور سے تعلق رکھنے والی افشین جہانگیر کا کہنا تھا کہ "مجھے کسی بھی قیمت پر آج اپنے بچوں کے پاس جانا ہے، میرے دو بچے اور شوہر پاکستان میں ہیں، ہم 900 کلومیٹر کا سفر طے کر کے یہاں پہنچے ہیں، اگر حکومت نے شادی شدہ خواتین کے لیے کوئی پروٹوکول متعین کیا ہے تو اس پر عمل کیوں نہیں ہو رہا"۔

افشین کے مطابق وہ صرف 48 گھنٹوں کے لیے بھارت اپنے والدین سے ملنے آئی تھیں مگر اب انہیں واپس نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے علاج اور والدین سے ملاقات کے لیے صرف 45 دن کا ویزہ لیا تھا اور ان کی واپسی کی تاریخ 27 مارچ طے تھی، مگر حالات کے پیش نظر وہ جلدی واہگہ پہنچیں، تاہم بارڈر حکام نے انہیں یہ کہہ کر روک دیا کہ "یہ ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے"۔

اسی طرح دہلی سے آنے والی شادی شدہ خاتون شاداب نے بتایا کہ ان کے چار بچے کراچی میں ہیں، جو والدہ کی جدائی میں روتے ہیں، "میری شادی کو 15 سال ہو چکے ہیں، میں مسلسل ویزے پر پاکستان آتی جاتی رہی ہوں لیکن آج مجھے روک دیا گیا اور میرے پاس پاکستانی شہریت کا عمل زیر التوا ہے"۔

افشین اور شاداب دونوں نے شکایت کی کہ صرف اس بنیاد پر کہ ان کے پاس بھارتی پاسپورٹ ہے، انہیں واپس پاکستان  جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

افشین کا کہنا تھا کہ "میرے بچے پاکستانی شہری ہیں، میرا شوہر پاکستانی ہے، میں خود پاکستانی شہریت کے لیے کاغذی کارروائی مکمل کر چکی ہوں لیکن مجھے آدھی شہریت کا طعنہ دیا جا رہا ہے"۔

خواتین نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے سفر پر ایک سے ڈیڑھ لاکھ روپے خرچ کیے لیکن اب انہیں بارڈر سے واپس جانے کا کہا جا رہا ہے، "کیا قانون یہ اجازت دیتا ہے کہ ماں اپنے بچوں سے جدا ہو جائے، ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا، ہمارا صرف یہ قصور ہے کہ ہم سرحد پار کی شادی شدہ خواتین ہیں۔

افشین کا مزید کہنا تھا کہ "جو دہشت گرد ہیں، ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے لیکن ان کے جرم کی سزا ہمیں کیوں مل رہی ہے اور عام لوگ کیوں متاثر ہوں۔

بھارتی نژاد سکھ فیملی کو بھی بھارتی حکام نے واپس انڈیا جانے کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد وہ فیملی واپس ننکانہ صاحب لوٹ گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی نژاد سکھ فیملی جس کا تعلق کینیڈا سے ہے وہ واہگہ کے راستے انڈیا جانا چاہتی تھی تاہم انڈین حکام کی طرف سے انہیں کہا گیا کہ وہ دبئی کے راستے بذریعہ ہوائی جہاز  بھارت جاسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی، پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
  • روس اور برطانیہ نے پاکستان سے متعلق ٹریول ایڈوائزری جاری کردی
  • پاک-بھارت کشیدگی، واہگہ بارڈری کی بندش کے باوجود شہریوں کی واپسی جاری
  • روسی شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت
  • پاک بھارت کشیدگی؛ پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
  • پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کا وافر ذخیرہ کرنے کے احکامات جاری
  • پاک بھارت کشیدگی؛  پیٹرولیم مصنوعات کی وافر مقدار ذخیرہ کرنے کے احکامات
  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • پاک بھارت کشیدگی ،بھارت نے سرحد پر فوج دستے ،ٹینک اوربھاری ہتھیار پہنچا دیئے