بھارتی ڈی مارش میں سندھ طاس معاہدے کا ذکر نہیں، اسحاق ڈار: فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں پر یومیہ لاکھوں ڈالر اضافی اخراجات ہونگے، ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد (عزیز علوی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کو جو ڈی مارش دیا ہے، اس میں انکی کہیں ساری باتیں تو موجود ہیں لیکن سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا ذکر نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اگر ڈی مارش میں ایسا لکھ دیتا تو یہ بذات خود اس کے خلاف ثبوت بن جاتا جو عالمی بنک کو پیش کیا جا سکتا تھا۔ بھارت چونکہ ہمیشہ غیرقانونی اقدامات اور ’’وارداتوں ‘‘ پر یقین رکھتا ہے اس لئے ممکن ہے کہ وہ بگلیہار ‘ راتلے اور اس طرح کے دوسرے غیرقانونی ڈیموں کی طرح کے گھٹیا اقدامات کر سکتا ہے، اس طرح ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی بندش سے بھارت کو کروڑوں ڈالر سالانہ کا نقصان ہو گا اور ٹرانزٹ تجارت بند ہونے کا زیادہ نقصان بھی اسے ہی پہنچے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان کا ردعمل متناسب اور ضرورت کے مطابق ہے: اسحاق ڈار
فائل فوٹونائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر پیش آنے والے حالات پر گہری تشویش ہے، طالبان حکومت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ اور سرحد پار حملے سنگین ہیں۔
اس حوالے سے اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کا جوابی آپریشن طالبان کے انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنانے کیلئے ہے۔ طالبان انفرا اسٹرکچر پر آپریشن فتنہ الخوارج اور فتنہ ہندوستان کو بے اثر کرنے کے لیے ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہماری دفاعی کارروائیاں امن پسند افغان شہری آبادی کو ہدف نہیں بناتیں، جانی نقصان سے بچنے کے لیے خصوصی احتیاط برتی جارہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ طالبان حکومت دہشتگرد عناصر کے خلاف ٹھوس اقدام کرے گی۔ پاکستان اپنی سرزمین، خود مختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت پر فخر ہے، فیلڈ مارشل کی بےباک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان کو بھرپور جواب دیا
نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کا ردعمل متناسب اور ضرورت کے مطابق ہے، پاکستان کا ردعمل علاقے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے ہے۔
اسحاق ڈار کا مزید کہنا ہے کہ پاک افغان سرحد پر طالبان حکومت کی بلا اشتعال فائرنگ اور حملے سنگین اشتعال انگیزی ہیں۔