بھارتی ڈی مارش میں سندھ طاس معاہدے کا ذکر نہیں، اسحاق ڈار: فضائی حدود کی بندش سے بھارتی پروازوں پر یومیہ لاکھوں ڈالر اضافی اخراجات ہونگے، ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد (عزیز علوی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کو جو ڈی مارش دیا ہے، اس میں انکی کہیں ساری باتیں تو موجود ہیں لیکن سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا ذکر نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اگر ڈی مارش میں ایسا لکھ دیتا تو یہ بذات خود اس کے خلاف ثبوت بن جاتا جو عالمی بنک کو پیش کیا جا سکتا تھا۔ بھارت چونکہ ہمیشہ غیرقانونی اقدامات اور ’’وارداتوں ‘‘ پر یقین رکھتا ہے اس لئے ممکن ہے کہ وہ بگلیہار ‘ راتلے اور اس طرح کے دوسرے غیرقانونی ڈیموں کی طرح کے گھٹیا اقدامات کر سکتا ہے، اس طرح ذرائع کا کہنا ہے کہ فضائی حدود کی بندش سے بھارت کو کروڑوں ڈالر سالانہ کا نقصان ہو گا اور ٹرانزٹ تجارت بند ہونے کا زیادہ نقصان بھی اسے ہی پہنچے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چین نے دریائے براہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر شروع کردی، بھارت میں تشویش
چین کی جانب سے دریائے برہمپترہ پر ڈیم کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے، جس پر بھارت کو تشویش لاحق ہو گئی ہے۔
آپریشن سندور میں بدترین ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتی میدان میں ایک اور زخم کا سامنا ہے۔ لداخ اور ارو ناچل پردیش کے بعد چین بھارت کشیدگی میں ایک نئے باب کا اضافہ ہو چکا ہے۔
بھارت کی آبی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے چین نے دریائے براہمپترہ پر کنٹرول کی تیاری شروع کردی ہے، جو کہ علاقائی پانی کی سیاست میں بھارت کی پسپائی کا آغاز ہے۔ ماہرین چین کے اس ڈیم منصوبے کو بھارت کی ناکامی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی ورلڈ کے مطابق چین نے تبت اور بھارت سے گزرنے والے براہمپترہ دریا پر میگا ڈیم کی تعمیر شروع کر دی ہے، جس کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم لی چیانگ نے بھی شرکت کی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیم سے بجلی کی فراہمی تبت اور دیگر خطوں کے لیے یقینی بنائی جائے گی۔ نیا ڈیم چین کے تھری گورجز سے بھی بڑا ہے، جس سے بھارت میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر سنگین اثرات متوقع ہیں۔
منصوبے میں 5 ہائیڈرو پاور اسٹیشنز بنائے جائیں گے، جس سے سرمایہ کاری 1.2 ٹریلین یوان تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ڈیم کی تکمیل کے بعد بھارت کے لاکھوں شہریوں کو سنگین ماحولیاتی اور آبی خطرات لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔
سندھ طاس معاہدہ ختم کر کے بھارت پانی کی لڑائی چاہتا تھا، مگر چین نے بھارت کو اس کی ہی حکمت عملی کا مزہ چکھا دیا ہے۔ بھارت کی آبی جنگ چھیڑنے کی سازش اسی کے گلے پڑ گئی ہے۔ چین نے براہمپتر ہ پر ڈیم کا آغاز کرکے بھارتی عزائم کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔