پاکستان میں نئے صوبوں کی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں اصلاحات اور نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہر مشکل دور میں کراچی پریس کلب ہی وہ جگہ ہے جہاں اپوزیشن کو اپنا مؤقف بیان کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، امید ہے کراچی پریس کلب اپنی ان منفرد روایات کو جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت نے جو اس وقت اقدامات کیے ہیں اور پانی کی معطلی کا جو فیصلہ ہے اس کو کسی کی اجازت نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے، اس ملک کی سیاسی جماعتیں اور نظام جب تک آئین کے تحت نہیں چلے گا اس وقت بہتری نہیں آئے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اگر کینال بنانا چاہتی ہے تو اس مسئلے کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اٹھانا چاہیے تھا، سندھ آج سراپا احتجاج ہے ایک ایسا صوبہ جہاں کراچی واقع ہے یہاں سڑکوں پر احتجاج جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کا اثر ملک پر پڑے گا، ابھی تک اس کینال پر کوئی حکومتی رکن قومی اسمبلی پر بات نہیں کرسکا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین میں ہر طرح کی ترامیم کی جاتی ہیں، ان کے اثرات کئی نسلوں تک ہوتے ہیں، جمہوری ممالک میں قانون میڈیا کی آزادی کے لیے بنتے ہیں، آج وہ وقت نہیں جو قانون کا سہارا لے کر میڈیا پر پابندی لگائی جائے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا نوجوان کیوں ہتھیار اٹھاتا ہے، قانون کی بالادستی کے ذریعے پریشانیوں کو ختم کرسکتے ہیں، سیاست میں انتشار ہے، پاکستان میں نئے صوبوں اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کی 70 فیصد آبادی کو پانی میسر نہیں، دنیا کا کوئی ملک دکھائیں جہاں پانی ٹینکر سے جاتا ہو، اشرافیہ عوام کی بنیادی سہولت پر قابض ہے، حکومت کی اتنی بھی رٹ نہیں کہ پانی پہنچا سکے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ٹینکروں سے پانی کی ترسیل کا مقصد ہے کہ مطلوبہ مقدار میں پانی دستیاب ہے لیکن کراچی کے باسیوں کو پانی کی سہولت سے محروم رکھا جا رہا ہے، میرا گھر پہاڑ پر ہے وہاں بھی پانی لائنوں سے ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کی شہ رگ ہے، یہ نہیں چلےگا تو پاکستان نہیں چلےگا جو حالات کراچی کے ہوں گے وہی حالات پورے پاکستان کے ہوں گے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کراچی کو پیچھے رکھ کر پاکستان ترقی کرے، کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سندھ میں حکومت ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخواہ میں حکومت ہے اور وفاق میں سب اتحادی ہیں لیکن مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں، نوجوان ملک چھوڑنے کی باتیں کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام جماعتوں کے پاس حکومت ہے، ہم روایتی سیاست کا حصہ رہے ہیں، اس ملک کی سیاسی جماعتیں اور نظام جب تک آئین کے تحت نہیں چلے گا اس وقت تک بہتری نہیں آئے گی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آج ہمیں دیکھنا ہوگا کہ بلوچستان میں لوگ ہتھیار کیوں اٹھا رہے ہیں، اس مسئلے کا حل بات کرکے ہی ملے گا ان کے تحفظات سنیں جائیں، بلوچستان کے نمائندگان وہ ہوں جو عوام کا ووٹ لے کر آئیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آج بے پناہ اصلاحات کی ضرورت ہے، آج ایسی صورت حال ہے کہ اصلاحات پر بات بھی نہیں کی جاتی، آج نئے صوبوں کی ضرورت ہے لیکن اس معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کی حمایت نہ مخالفت کی سیاست کرتے ہیں ہم آئین و قانون کے تحت سیاست کرتے ہیں، ہماری پارٹی کام کر رہی ہے آہستہ آہستہ لوگ ہمارے ساتھ جڑ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں سیاسی انتشار ہو، قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں نہ سرمایہ آئے گا اور نہ معیشت بہتر ہوگی، ملک میں دو کروڑ 70 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہونا سب سے اہم مسئلہ ہے، ان اہم معاملات پر توجہ دے کر فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آبادی بڑھنے کے باوجود پاکستان میں خط غربت بڑھ کر 42.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کی ضرورت ہے پر بات
پڑھیں:
چاروں صوبوں کے گورنرز کی عید الاضحیٰ کی مبارکباد
---فائل فوٹوزچاروں صوبوں کے گورنرز کامران ٹیسوری، فیصل کریم کنڈی، سردار سلیم حیدر خان اور جعفر مندوخیل نے عوام کو عیدالاضحیٰ کی دلی مبارکباد دی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ عید قربان ایثار، اخوت اور یکجہتی کا عملی پیغام ہے، خوشیوں میں مستحقین کو شامل کرنا قربانی کی اصل روح ہے، دعا ہے پاکستان میں امن، وحدت اور فلاح کی فضائیں قائم رہیں، عید کے بابرکت موقع پر ملکی استحکام اور قومی وحدت کے لیے دعاگو ہوں۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ ایثار، قربانی، خلوص اور انسانیت کے جذبے کی تجدید کا دن ہے۔ عید الاضحیٰ کی خوشیوں میں غریب، نادار اور مستحق افراد کو بھی شریک کریں، عید کے ایام اخوت، ہمدردی اور اتحاد و یگانگت کا پیغام دیتے ہیں، اسلام امن، رواداری اور بھائی چارے کا دین ہے، ہم ملک و ملت کے استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لیے متحد رہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دی ہے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ غریب، نادار اور مستحق افراد کا خیال رکھیں، عیدکی خوشیوں میں شامل کریں، دعا ہے ملک میں امن، استحکام اور خوشحالی آئے، اللّٰہ تعالیٰ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے مصائب میں کمی کرے، ہمیں آج ملکی سلامتی کےلیے جانیں قربان کرنے والے شہدا کو نہیں بھولنا چاہیے، ہمیں چاہیے آج نفرتیں بھی ختم کردیں اور آپس میں محبتیں بانٹیں،
گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل نے کا کہنا ہے کہ عیدالاضحیٰ قربانی کا دن ہے جو محبت، ہمدردی اور رواداری کے جذبے کو ابھارتا ہے، عوام عید کی خوشیاں بانٹنے کے ساتھ اپنے ماحول میں صفائی کو ترجیح دیں، ہمارا مذہبی فریضہ ہے کہ ضرورت مندوں، یتیموں، بیواؤں اور غریب لوگوں کے ساتھ نعمتیں بانٹیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کےجان و مال کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، ضلعی انتظامیہ جانوروں کی کھالوں اور آلائشوں کو جمع کرنے اور ٹھکانے لگانے کا بندوبست کرے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کاوشوں سے اب صوبے کے اچھے دن آنے والے ہیں، صوبے میں روزگار کے نئے مواقع ملنے کے ساتھ خوشحالی آئے گی، دوست ملک چین بھی ہمارےساتھ ہوگا، میرے حالیہ دورے میں چین نے بلوچستان میں مزید سرمایہ کاری کی خواہش کی ہے، اس کے لیے ہمیں سازگار اور پرامن ماحول بنانا ہوگا، چین خصوصا کان کنی، تعلیم اور دوسرے شعبوں میں کام کرنا چاہتا ہے۔