پیر پگارا کی حر جماعت کو دفاع وطن کیلئے تیار رہنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
ایک اہم بیان میں پیر صاحب پگارا نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حر جماعت کے روحانی پیشوا اور ممتاز سیاسی شخصیت پیر صاحب پگارا نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر پوری حر جماعت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر لمحہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور استحکام کے لیے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ تیار رہیں۔ اپنے ایک اہم بیان میں پیر پگارا نے کہا کہ مادر وطن کا دفاع ہمارے لیے ہر چیز پر مقدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نازک موقع پر نہ صرف حر جماعت بلکہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ہمیں سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ پیر صاحب پگارا نے زور دیا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔ پیر پگارا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کو ہر قسم کے داخلی و خارجی خطرات اور چیلنجز سے محفوظ رکھے اور ملک کو امن و استحکام عطا فرمائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے پگارا نے
پڑھیں:
کیا امارات میں ملازمت کے دوران اپنا کاروبار شروع کرسکتے ہیں؟
دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 جولائی 2025ء ) متحدہ عرب امارات کے قانون کے تحت کیا کل وقتی ملازمین قانونی طور پر اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں؟ اس حوالے سے تفصیلی وضاحت جاری کردی گئی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق یو اے ای میں مقیم ایک غیرملکی ملازمت پیشہ شخص نے دریافت کیا کہ میں متحدہ عرب امارات میں ایک پرائیویٹ فرم میں کام کرتا ہوں، کل وقتی ملازمت کے دوران کاروبار شروع کرنے کے بارے میں قانون کیا کہتا ہے؟ کیا یہ قانونی مسئلہ ہوگا اگر میرا شروع کیا ہوا کاروبار اور میری موجودہ ملازمت ایک جیسی ہو؟ میں اپنی فرم میں ایچ آر ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتا ہوں اور میں جس کمپنی کو شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں وہ بھی ایچ آر کنسلٹنسی ہے۔ اس کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ ایک ملازم متحدہ عرب امارات میں کسی موجودہ ادارے میں ایک نئی کمپنی قائم کرسکتا ہے یا شراکت دار یا شیئر ہولڈر بن سکتا ہے بشرطیکہ آجر ملازم کو ایسا کرنے کی اجازت دینے کے لیے این او سی جاری کرے، یعنی اگر آپ اپنے موجودہ آجر کے ساتھ ملازمت کے دوران ایک نئی انسانی وسائل کی کنسلٹنسی فرم قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو پہلے آپ کو اپنے موجودہ آجر سے این او سی حاصل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔(جاری ہے)
مزید برآں اگر آپ ہیومن ریسورس کنسلٹنسی قائم کرتے ہیں اور کام کی نوعیت آپ کی موجودہ ملازمت میں آپ کے کردار سے ملتی جلتی ہے تو اسے آپ کے آجر کے مدمقابل شامل ہونا صرف اسی صورت میں سمجھا جا سکتا ہے جب آپ کے دستخط شدہ ملازمت کے معاہدے میں غیر مسابقتی شق شامل ہو، تاہم آپ کے ملازمت چھوڑنے کے بعد آپ کی ملازمت میں غیر مسابقتی شق کا اطلاق نہیں ہو سکتا، بشرطیکہ آپ اور آپ کا آجر تحریری طور پر اس بات پر متفق ہو گئے ہوں کہ آپ کے اور آپ کے آجر کے درمیان غیر مسابقت کا اطلاق آپ کے موجودہ ملازمت کے معاہدے کے اختتام پر نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یو اے ای میں جاب مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق کوئی بھی پیشہ ورانہ زمرہ جیسا کہ کابینہ کی طرف سے منظور شدہ روزگار کی درجہ بندی کے تحت وزارت کے فیصلے سے طے ہوتا ہے، اس لیے مزید وضاحت کے لیے آپ وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات سے رابطہ کر سکتے ہیں۔