پاکستان میں مون سون کا نیا اسپیل: یومِ عاشور پر شدید بارش کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے مختلف علاقوں میں موسم نے اچانک کروٹ لی ہے اور مون سون کے تازہ سسٹم کی آمد کے بعد فضا میں نمی، حبس اور گھٹاؤں کا بسیرا نظر آنے لگا ہے۔
محکمہ موسمیات نے نئے مون سون اسپیل کے باقاعدہ آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے ملک کے بیشتر حصوں، خاص طور پر پنجاب کے وسطی اور شمالی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی پیشگوئی کر دی ہے، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کئی علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
لاہور شہر میں شدید گرمی اور حبس کے بعد رات گئے گرج چمک کے ساتھ تیز بارش کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا کم سے کم درجہ حرارت 30 جبکہ زیادہ سے زیادہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب رہنے کا امکان ہے، مگر مطلع ابر آلود رہنے اور وقفے وقفے سے بارش ہونے کے باعث موسم نسبتاً خوشگوار ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کے اس نئے سسٹم کے زیر اثر لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرانوالہ، سرگودھا اور گجرات سمیت پنجاب کے کئی اضلاع میں بارش کا سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہ سکتا ہے۔
بعض مقامات پر ہلکی بوندا باندی جبکہ دیگر علاقوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔ مون سون سسٹم کی شدت اور بارشوں کا تسلسل 10 جولائی تک برقرار رہنے کا امکان ہے، جو ندی نالوں، چھوٹے دریاؤں اور نشیبی علاقوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے یوم عاشور کے موقع پر ممکنہ بارشوں کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی تیاریوں کو مکمل رکھیں۔ ترجمان کے مطابق 10 محرم الحرام کو شدید بارشوں کا امکان ہے، جس کے باعث عاشورہ کے جلوسوں اور مجالس کے دوران حفاظتی اقدامات انتہائی ضروری ہوں گے۔
ریسکیو 1122 اور ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر الرٹ کر دیا گیا ہے۔ تمام اہلکاروں کو جدید آلات، کشتیوں، پمپوں اور دیگر ہنگامی امدادی وسائل کے ساتھ تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، بجلی کے کھمبوں یا کھلے تاروں سے دور رہیں اور بارش کے دوران نالوں یا زیر آب سڑکوں سے گریز کریں۔
عوام کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر فوری رابطے کی ہدایت دی گئی ہے، جبکہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں بھی 24 گھنٹے فعال ہیں۔ مون سون کی یہ بارشیں جہاں ایک طرف گرمی سے نجات کا باعث بنیں گی، وہیں احتیاط نہ برتنے کی صورت میں شہریوں کے لیے مشکلات بھی پیدا کر سکتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علاقوں میں گئی ہے
پڑھیں:
5 تا 10 جولائی ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق 5 تا 10 جولائی کے دوران ملک بھر میں شدید بارشوں کا امکان ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافے سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ این ڈی ایم اے نے 5 تا 10 جولائی تک شدید بارشوں کا الرٹ جاری کردیا، جس میں نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی جانب سے جاری الرٹ کے مطابق 5 تا 10 جولائی کے دوران ملک بھر میں شدید بارشوں کا امکان ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافے سے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
تربیلا ڈیم میں پانی کے بہاؤ میں اضافے سے نچلے درجے کی سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے، جی بی، خیبرپختونخوا میں گلیشائی جھیلیوں کے پھٹنے سے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔ ترجمان این ڈے ایم اے نے کہا کہ شدید بارشوں سے اربن فلڈنگ، لینڈ سلائیڈنگ، بجلی کی بندش اور سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا امکان ہے، بارش اور تیز ہواؤں کے دوران کمزور تعمیرات، کچی دیواروں، بجلی کے کھمبوں اوربل بورڈز سے دور رہیں۔
الرٹ میں کہا گیا کہ بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اچانک اضافہ ہو جاتا ہے لہذا محتاط رہیں، این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ ترجمان این ڈے ایم اے نے مزید کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ موسم اور ممکنہ خطرات کے حوالے سے آگاہی کے لیے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ سے راہنمائی لیں۔