کراچی سمیت ملک بھر کے لیے بجلی سستی ہونے کا امکان  ہے جب کہ پاور ڈویژن کی ملک بھر میں یکساں ٹیرف کے لیے درخواست پر سماعت شروع ہوگئی۔

رپورٹ کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک روپے سولہ پیسے کمی کا امکان ہے، پاور ڈویژن کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے بنیادی ٹیرف میں کمی کی تجاویز تیار کرلی۔

گھریلو صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیرف 48.

84 سےکم ہوکر 47.69 روپے تک رہے گا
ماہانہ 50 یونٹ تک کے گھریلو لائف لائن صارفین کے لیے 3.95 روپے فی یونٹ کا ٹیرف برقرار رکھںے کی تجویز ہے۔

ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے ٹیرف 7.74 روپے فی یونٹ برقرار رکھںے اور ایک سے 100 یونٹ تک پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کا ٹیرف 1.15 روپے کمی سے 10.54 روپے فی یونٹ کی تجویز  ہے۔

اس کے علاوہ  101 سے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کا ٹیرف 13.01 روپے فی یونٹ،  ایک سے 100 یونٹ تک نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کا ٹیرف 22.44 روپےکرنے کی تجویز ہے۔

ماہانہ 101 سے 200 یونٹ تک کا ٹیرف 1.16 روپےکمی سے 28.91 روپے فی یونٹ اور ماہانہ 201 سے 300 یونٹ کا ٹیرف 1.16 روپے کمی سے 33.10 روپےفی یونٹ کی تجویز ہے۔

ماہانہ 301 سے 400 یونٹ کا ٹیرف 1.16 روپے کمی سے 37.99 روپے فی یونٹ، ماہانہ 401 سے 500 یونٹ کا ٹیرف 1.14 روپے کمی سے 40.22 روپے  فی یونٹ اور ماہانہ 501 سے 600 یونٹ کا ٹیرف 1.16 روپے کمی سے 41.62 روپے فی یونٹ ہوگا۔

ماہانہ 601 سے 700 یونٹ کا ٹیرف 1.16 روپے کمی سے 42.76 روپے اور ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف 1.15 روپے کمی سے 47.69 روپےکرنے کی تجویزہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یونٹ کا ٹیرف 1 16 روپے کمی سے گھریلو صارفین صارفین کے لیے روپے فی یونٹ کی تجویز یونٹ تک

پڑھیں:

وفاقی آئینی عدالت نے پہلے دن کام کا آغاز کس طرح سے کیا؟

13 نومبر کو صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے 27 ویں آئینی ترمیم کے سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظور شدہ مسوّدے پر دستخط کر کے اُسے آئینِ پاکستان کا حصّہ بنا دیا۔ اور اُسی روز وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس، جسٹس امین الدین خان کے نام کی بطور چیف جسٹس منظوری دے دی گئی۔

گزشتہ روز اپنی تشکیل کے پہلے روز وفاقی آئینی عدالت نے نجی کمپنیوں کی جانب سے مزدوروں کے برطرفی، کراچی کے عوامی پارکس کے تجارتی استعمال، کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور زندگی بچانے والی ادویات سے متعلق مقدمات کی سماعت کی۔ آج بھی وفاقی آئینی عدالت نے نئی گج ڈیم سے متعلق مقدمے کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی آئینی عدالت: کراچی میں عوامی پارکس کے تجارتی استعمال پر سندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل

 جسٹس ارشد حسین شاہ اور جسٹس روزی خان کے حلف کے بعد وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی تعداد 7 ہو گئی جبکہ اِس ہفتے کے لئے وفاقی آئینی عدالت کے تین بنچز تشکیل دئیے گئے ہیں۔

گزشتہ روز اپنے تشکیل کے پہلے روز وفاقی آئینی عدالت نے تی3ن اہم فیصلے دیے۔ اپنے پہلے فیصلے میں وفاقی آئینی عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت کو اولین ریلیف دیتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کر دیا۔

وفاقی آئینی عدالت نے غریب مزدوروں کے حقوق سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف درخواست نمٹا دی

جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ہائیکورٹ کی جانب سے نجی ادارے کو سیکیورٹی ڈیپازٹ جمع کرائے بغیر اپیل کا حق دینے کے فیصلے کو معطل کر دیا۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے مؤقف اپنایا کہ قانون کے مطابق نجی ادارہ اگر مزدور کو نکالے تو پہلے واجبات ادا کرے، اور اگر اپیل کرے تو واجبات بطور سیکورٹی جمع کرانا لازم ہے۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم امتناع برقرار رکھنے کا فیصلہ دے دیا۔

اپنے دوسرے فیصلے میں وفاقی آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کے خلاف درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا تھا لیکن 8 سال تک سماعت کے لیے مقرر ہی نہ ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی آئینی عدالت: 2 نئے ججز جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا

کیس میں درخواست گزار افتخار احمد نے وائس چانسلر اسد اسلم کی تقرری کو چیلنج کیا تھا، جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے اسد اسلم کو کام جاری رکھنے کی اجازت دے رکھی تھی۔ بعد ازاں ہائیکورٹ نے پرو وائس چانسلر کو ہدایت دی تھی کہ وہ مستقل تقرری تک وائس چانسلر کے اختیارات سنبھالیں۔

آئینی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران کوئی بھی فریق پیش نہ ہوا۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتی حکم سے کوئی فریق متاثر ہو تو وہ عدالت میں درخواست دے سکتا ہے۔

وفاقی آئینی عدالت میں زندگی بچانے والی ادویات کا معاملہ

وفاقی آئینی عدالت نے زندگی بچانے والی ادویات کی دستیابی سے متعلق کیس میں ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ 41 زندگی بچانے والی ادویات کی رجسٹریشن سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی جن میں سے 30 رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ تاہم آج بھی کئی ادویات کی دستیابی کے بارے میں معلومات موجود نہیں اور ڈریپ کی ویب سائٹ پر اپڈیٹ ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: زندگی بچانے والی ادویات: آئینی عدالت نے ڈریپ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

چیف جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار عوامی مفاد میں عدالت آیا ہے اور حکومت کو ادویات کی فراہمی کا جائزہ لینا چاہیے۔ عدالت کے طلب کرنے پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان پیش ہوئے۔

ڈریپ کے وکیل نے مؤقف دیا کہ شوگر سمیت مختلف ادویات کی قیمتیں کنٹرول ہو رہی ہیں اور زندگی بچانے والی ادویات کی معلومات ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔ درخواست گزار نے ویب سائٹ ڈیٹا کو اپڈیٹ کرنے کی ہدایت دینے کی استدعا کی۔

عدالت نے ڈریپ سے ادویات کی دستیابی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی عدالت سماعت کیسز مقدمہ

متعلقہ مضامین

  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • وفاقی آئینی عدالت نے پہلے دن کام کا آغاز کس طرح سے کیا؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
  • 27 ویں ترمیم، 4 ہائی کورٹ ججز کے مستعفی ہونے کا امکان، اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کی تفصیلات مانگ لیں
  • کراچی سمیت ملک بھرکےلیےبجلی کا نیا ٹیرف
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ کے جج کی 27 ویں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
  • راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سہ فریقی سیریز 29 نومبر تک جاری رہے گا، ٹریفک متاثر ہونے کا امکان
  • شبھمن گل گردن کی انجری کے باعث اسپتال منتقل، میچ سے باہر ہونے کا امکان