ڈی آئی خان:

گھریلو لڑائی خونریزی میں تبدیل ہو گئی، جس میں ایک بھائی نے اپنے دوسرے بھائی، بھابی اور بھتیجے کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

پولیس کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کرک کے علاقے نارہ بانڈہ میں گھریلو تنازع خونریز واقعے میں تبدیل ہو گیا، جہاں ایک شخص نے اندھادھند فائرنگ کر کے اپنے سگے بھائی، بھابی اور کمسن بھتیجے کو بے دردی سے قتل کر دیا۔

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ پولیس نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا۔

ایس پی تفتیش کرک اشفاق خان کے مطابق واقعہ خاندانی تنازع کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم مزید تفتیش جاری ہے اور جلد تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ایدھی فلم پر بھی تنازع، سندھ حکومت اور فیصل ایدھی کے متضاد بیانات

فیصل ایدھی نے شرجیل میمن کے بیان کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ دراصل ایدھی فاؤنڈیشن کی اپنی کاوش ہے، جس پر وہ پچھلے ایک سال سے کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے عظیم سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی زندگی پر بننے والی فلم کے حوالے سے ایک عجیب صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جہاں ایک طرف سندھ حکومت نے اس منصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، وہیں دوسری جانب ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے اسے اپنا ذاتی منصوبہ قرار دے کر حکومتی دعوؤں کو مسترد کر دیا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے حال ہی میں ایک تقریب میں اعلان کیا تھا کہ صوبائی حکومت معروف فلم ساز ستیش آنند کے اشتراک سے ایدھی صاحب کی زندگی پر فلم بنا رہی ہے، تاہم فیصل ایدھی نے اس بیان کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ دراصل ایدھی فاؤنڈیشن کی اپنی کاوش ہے، جس پر وہ پچھلے ایک سال سے کام کر رہے ہیں۔ فیصل ایدھی نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے پہلے ہی ایک معروف ڈرامہ اداکار و پروڈیوسر کے ساتھ معاہدہ کر لیا تھا، ستیش آنند نے بعد میں رابطہ کیا تو انہیں مطلع کر دیا گیا کہ یہ منصوبہ پہلے ہی کسی اور کے ساتھ طے پا چکا ہے۔‘‘

فیصل ایدھی نے زور دے کر کہا کہ فلم کا تمام تر تخلیقی کنٹرول فاؤنڈیشن کے پاس ہوگا۔ اس فلم کا اسکرپٹ معروف مصنفہ تہمینہ درانی کی کتاب ’ایدھی: آ مرر ٹو دی بلائنڈ‘ پر مبنی ہوگا، جس میں ایدھی صاحب نے خود اپنی زندگی کے اہم واقعات قلمبند کیے تھے۔ فیصل ایدھی کے مطابق، فلم میں ایدھی کی والدہ اور اہلیہ بلقیس ایدھی کے کرداروں کو خصوصی اہمیت دی جائے گی، کیونکہ ان خواتین نے ایدھی کی شخصیت کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ فلم کی شوٹنگ کیلئے ایدھی صاحب سے منسلک تمام اہم مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں ان کا آبائی گاؤں بانٹوا (گجرات، بھارت) بھی شامل ہے۔ فیصل ایدھی نے واضح کیا کہ اگر بھارت میں شوٹنگ ممکن نہ ہو سکی تو اس مقام کو اسٹوڈیو میں ہی تیار کیا جائے گا۔

جب فیصل ایدھی سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ خود اپنے والد کا کردار ادا کریں گے، تو انہوں نے انتہائی سادگی سے جواب دیا: ’’میں اداکار نہیں ہوں، اس لیے یہ کردار نبھانا میرے لیے ممکن نہیں، یہ فیصلہ فلم کے ہدایتکار اور پروڈیوسر کریں گے کہ ایدھی صاحب کا کردار کون ادا کرے گا۔‘‘ فیصل ایدھی نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ فلم نہ صرف ایدھی صاحب کی بے مثال خدمات کو خراج تحسین پیش کرے، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی ایک مثال بنے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ یہ فلم عالمی معیار کی ہو، تاکہ آنے والی نسلیں ایدھی صاحب کی قربانیوں اور خدمات سے آگاہ ہو سکیں۔‘‘ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس تنازع کے بعد فلم بنانے کا اصل حق کسے ملتا ہے اور کون اس عظیم انسان کی زندگی کو پردہ سیمیں پر پیش کرنے کا حق دار ٹھہرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مظفرگڑھ: مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے 7 سالہ بچی جاں بحق
  • امریکا میں فائرنگ 2 فائر فائٹرز ہلاک، حملہ آور مردہ حالت میں ملا
  • مخصوص نشستوں کا جھگڑا
  • کراچی:13 کروڑ کی ڈکیتی کرنیوالے بہن بھائی ٹک ٹاکر نکلے
  • سوات واقعے کے بعد وزیرِ اعلیٰ کی ہدایت پر ادارے ریڈ الرٹ ہیں، پی ڈی ایم اے
  • ایدھی فلم پر بھی تنازع، سندھ حکومت اور فیصل ایدھی کے متضاد بیانات
  • ایدھی فلم پر بھی تنازع: سندھ حکومت اور فیصل ایدھی کے متضاد بیانات
  • کیا ٹرمپ تنازع کشمیر حل کرا پائیں گے؟